اسماعیل بقائی نے پیر (3 فروری) کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ ہفتے سفارت کاری کے میدان میں وزیر خارجہ کا دورہ افغانستان، قطر، اور یوریشیا سمٹ میں نائب صدر کی شرکت شامل ہے۔
ایران سے لبنان رقوم کی منتقلی کی افواہوں کے بارے میں IRNA کے سوال کے جواب میں، وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسے من گھڑت خبر اور صیہونی حکومت کی جانب سے ایران کے بارے میں غلط معلومات کا ماحول پیدا کرنے اور لبنان کی تعمیر نو کو روکنے کی مذموم کوشش قرار دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دورہ امریکا کے حوالے سے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس دورہ سے متعلق دونوں فریقین کے درمیان کافی عرصے سے بات چیت جاری ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں اپنے مسائل اور اہم موضوعات پر توجہ مرکوز رکھیں مگر اس کے ساتھ ساتھ، ہم ان اثرات کی بغور نگرانی کریں گے جو اس طرح کے دوروں سے فلسطین کی علاقائی صورتحال پر مرتب ہو سکتے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام کی عبوری حکومت کے سربراہ احمد الشعراء کے علاقائی سفر اور ملک میں نئی حکومت کے بارے میں ایران کے موقف کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ کوئی بھی حکومت جو شامی عوام کی حمایت سے قائم ہو ہم اسکی حمایت کریں گے۔ ہم شام میں سلامتی کو برقرار رکھنے اور حالات کو مستحکم کرنے میں تمام فریقوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں، اور ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ عبوری دور شام میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کا باعث بنے گا جو شام کے تمام طبقات اور مختلف شعبوں کی نمائندگی کرے گا۔ خارجہ پالیسی کے ایک اصول کے طور پر، ہم اپنے نقطہ نظر کے اظہار کے لیے ہر موقع کا استعمال کرتے ہیں، جن میں سے ایک فریقین اور ممالک کے ذریعے ہے جن کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں اور جو شام کے معاملات میں بھی سرگرم ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے برکس کے خلاف نئے امریکی صدر کی دھمکیوں کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ برکس کا قیام رکن ممالک کے اقتصادی میدان میں ہم آہنگی اور تعاون کی ضرورت کے احساس کی بنیاد پر کیا گیا تھا، تاکہ معاشی استحکام میں مدد اور بین الاقوامی سطح پر کثیرالجہتی کو برقرار رکھا جاسکے۔ برکس کے نئے چیئرمین اور پچھلے چیئرمین دونوں نے اس معاملے پر اپنے موقف کا اعلان کیا ہے، اور جو بات اہم ہے وہ یہ ہے کہ ہر اقتصادی گروپ کے رکن ممالک باہمی اقتصادی فوائد اور حکومتوں کے درمیان ہونے کے معاملات کے مطابق اپنے رویوں کو منظم کریں۔ انکا کہنا تھا کہ برکس کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی لین دین میں استعمال ہونے والی کرنسیوں کے استعمال یا تنوع کا معاملہ ہمیشہ ایجنڈے پر رہا ہے۔ ڈالر کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ شاید کسی ملک نے ڈالر کی حیثیت کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا کہ خود امریکہ نے اسے دوسرے ممالک پر پابندیاں لگانے اور معاشی دباؤ ڈالنے کے لیے بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پہنچایا۔
پابندیاں ہٹانے کے لیے مذاکرات کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت اور مذاکرات کے معاملے پر بہت زیادہ اور ضرورت سے زیادہ بات کی گئی ہے۔ جب حالات سازگار ہوں اور ہم بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے اس بات کو یقینی بناتے ہیں، ہم اسلامی جمہوریہ اور ایرانی قوم کے مفادات کی حفاظت کی ضمانت دے سکتے ہیں اور ہم اس معاملے میں ضرور قدم اٹھائیں گے۔ گفت و شنید ایسی چیز نہیں ہے جس کے بارے میں بات کی جائے یا یک طرفہ طور پر بھیک مانگی جائے۔ ہمارے موقف واضح ہے، ہم اپنے مستقبل اور راستے کا انتخاب خود کریں گے۔
آپ کا تبصرہ