پاکستان سے تعلقات کے فروغ میں کوئی حد نہیں ہے: ایرانی صدر

تہران، ارنا- ایرانی صدر نے کہا ہے کہ پاکستان سے تعلقات کے فروغ میں کوئی حد نہیں ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ صلاحیتوں کے پیش نظر تہران- اسلام آباد تعلقات کی سطح مناسب نہیں ہے لہذا مشترکہ اقتصادی کمیشن کے باضابطہ اجلاسوں کا انعقاد، تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے ہفتے کی رات کو پاکستانی وزیر اعظم "شہباز شریف" کے ٹیلی فونک کال کے جواب میں دوست اور بردار ملک پاکستان کے حکومت اور عوام کو عیدالاضحی کی آمد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان سے تعلقات کی بڑی اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ صلاحیتوں کے پیش نظر تہران- اسلام آباد تعلقات کی سطح مناسب نہیں ہے اور ہم ایران اور پاکستان کے درمیان تعلقات اور تعاون بالخصوص توانائی اور زارعت کے شعبوں میں اضافے پر تیار ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا ہے کہ پاکستان سے تعلقات کے فروغ میں کوئی حد نہیں ہے اور مشترکہ اقتصادی کمیشن کے باضابطہ اجلاسوں کا انعقاد، تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

صدر رئیسی نے حضرت امام رضا علیہ السلام کے مقدس روضے کی زیارت کرنے پاکستانی شہریوں کی میزبانی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران مختلف صورتحال میں اپنی پڑوسیوں کا بہترین دوست ہے۔

پاک ایران تعلقات ہمسایہ ممالک کے تعلقات سے کہیں زیادہ آگے ہیں

در این اثنا شہباز شریف نے قائد اسلامی انقلاب اور ایرانی حکومت اور عوام کو عیدالاضحی کی آمد پر مبارکباد دیتے ہوئے پاکستانی صوبے بلوچستان کی جنگلات کی آگ بجھانے کیلئے ایرانی امداد سمیت روضے امام رضا (ع) کی زیارت کرنے پاکستانی زائرین کی ایران کی اچھی میزبانی کا شکریہ ادا کیا۔

پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات، دو ہمسایہ ممالک کے تعلقات سے کہیں زیاہ آگے ہیں جو دہائیوں سے برادرانہ تعلقات کی صورت میں جاری رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کا مشترکہ مذہب ہے اور ایک ہی خاندان کے حصے ہیں اور ہم ایران کیجانب سے ہمسایہ ممالک بشمول پاکستان سے تعلقات بڑھانے کی پالیسی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کے جلد از جلد انعقاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ایران سے مصنوعات کا تبادلہ، بارٹر سسٹم کے ذریعے تجارتی لین دین اور توانائی کے شعبے  میں تعاون بڑھانے میں دلچسبی ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم نے اس بات پر زوردیا کہ ہم افغانستان میں قیام امن اور سلامتی کے قیام ، افغان عوام کی صورتحال میں بہتری آنے اور افغان تارکین وطن کی اپنی سرزمین میں واپسی کے خواہاں ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .