ایران سے تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں: پاکستانی وزیر خزانہ

تہران، ارنا- پاکستانی وزیر خزانہ نے ایران سے اقتصادی اور تجارتی تعاون کے فروغ کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد، تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے بالخصوص بینکنگ تعلقات کیلئے ایک متبادل حل تلاش کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "سید محمد علی حسینی" نے بدھ کے روز پاکستانی وزیر خزانہ "مفتاح اسماعیل" سے ایک ملاقات میں باہمی تعلقات کی تازہ ترین صورتحال اور اگست مہینے میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والے ایران اور پاکستان کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 21 ویں اجلاس پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر ایرانی سفیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان ملک پڑوسی ملک پاکستان سے تعاون پر تیار ہے اور مشترکہ مفادات پر مبنی پڑوسی ممالک سے تعاون کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے اقتصادی تعلقات ایک دوسرے کو مکمل کر دیتے ہیں اسی وجہ سے گیس اور آئل کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان کئی منصوبے ایجنڈے میں شامل ہیں اور ایرانی فریق نے اپنے وعدوں کا پورا مکمل کیا ہے لہذا ہم پاکستانی فریق سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ بھی اپنے وعدوں پر پورا اترے تا کہ اس ملک کے عوام ان منصوبوں کے مفادات سے مستفید ہوجائیں گے۔

دراین اثنا پاکستانی وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلام آباد دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ بینکاری تعلقات کیلئے ایک متبادل طریقے کی تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے پاکستانی وزیرر توانائی کے حالیہ دورہ تہران پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے نتیجہ خیز قرار دیا اور ای سی او کارگو  ٹرین کا نفاذ جو ایران، پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی تعلقات میں اضافے کا باعث بنتا ہے، پر اطمینان کا اظہار کیا۔

ایرانی سفیر نے بھی مالیاتی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی راہ میں موجودہ رکاوٹوں کے پیش نظر اس حوالے سے متبادل طریقہ نکالنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 21 ویں اجلاس کے انعقاد کے قریب ہونے کے پیش نظر، یہ رکاوٹوں کو دور کرنے اور تجاویز پیش کرنے کا ایک اچھا موقع ہوگا ؛لہذا اس کے انعقاد سے پہلے فنی گفتگو کرنے کی ضرورت ہے۔

حسینی نے ماضی میں ایران اور پاکستان کے مشترکہ منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے سرمایہ کاری سے متعلق مسائل کو حل کرنے اور تجارتی تعلقات کو آسان بنانے کے لیے مشترکہ سرمایہ کار کمپنیوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے جون مہینے میں اور دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کا باضابطہ دورہ کیا۔

جس کے بعد پاکستانی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں بلاول بھٹو زرداری اور اعلی ایرانی حکام سے ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 21 ویں اجلاس کا اگست کو اسلام آباد کی میزبانی میں انعقاد کیا جائے گا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے پچھلے دور کا اپریل 2017 میں ایران کی میزبانی میں انعقاد کیا گیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .