ایران اور پاکستان کا تعاون مغربی ایشیا میں سلامتی کی تقویت میں مدد ملے گا

تہران، ارنا- ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک برگیڈئیر جنرل "امیر آشتیانی" نے تہران کے دورے پر آئے ہوئے پاکستان چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل "ندیم رضا " سے ملاقات اور گفتگو کی۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، برگیڈئیرجنرل امیر آشتیانی نے اس ملاقات میں علاقائی تبدیلیوں اور عالم اسلام میں دو موثر ملک ایران اور پاکستان کی اہم پوزیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے تمام باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی امور میں دو دوست اور برادر ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ پر زوردیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلاشبہ ایران اور پاکستان کے درمیان تمام مختلف دفاعی شعبوں میں تعاون؛ علاقائی اور بین الاقوامی کی پیچیدہ صورتحال میں مغربی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں ممالک کو ثالثی فریقین کیجانب سے باہمی تعلقات کی توسیع میں خلل ڈالنے پر چوکس رہنا ہوگا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی ترجیح علاقائی اور بالخصوص پڑوسی ممالک سے تعلقات کا فروغ ہے۔

انہوں نے حالیہ سالوں میں پاک- ایران مشترکہ سرحدوں کی سلامتی کو بہتر بنانے اور اقتصادی تعلقات کی ترقی میں کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابھی بھی مطلوبہ صورتحال سے بہت دور ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ کشیدہ حالات میں ایران اور پاکستان کے درمیان دفاع کے مختلف شعبوں میں تعاون مغربی ایشیائی خطے میں سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔

برگیڈئیر جنرل آشتیانی نے امریکہ اور مغرب کی تباہ کن کردار جو ان کے ییکطرفہ پن اور تسلط پسند رویے پر مبنی ہوتا ہے، پر تبصرہ کرتے ہوئے یوکرین کی حالیہ صورتحال کو بطور دنیا کے ایک جنگی جرم کا ذکر کیا اور کہا کہ  اسلامی جمہوریہ ایران کی اصل پالیسی دنیا کے کسی بھی کونے میں جنگ اور نہتے عوام کے قتل اور ملک کے بنیادی ڈھانچوں کی تباہی کی مخالفت ہے؛ لیکن ضروری ہے کہ دیگر ممالک ان بحرانوں کی جڑ کو نشاندہی کرتے ہوئے ان سے نمٹیں۔

انہوں نے افغانستان میں 20 سالوں کے تلسط اور جنگ کے دوران، افغان عوام کے مصائب اور دکھ درد پر تبصرہ کرتے ہوئے اس بحران کے حل کو افغانستان میں تمام نسلی اور سیاسی گروہوں کی شرکت سے ایک جامع حکومت کا قیام قرار دے دیا۔

برگیڈئیر جنرل آشتیانی نے علاقائی سلامتی اور استحکام میں شہید جرنل سلیمانی کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  خطی ممالک کے مسائل علاقائی تعاون سے ہی حل ہوں گے۔

اس موقع پر جنرل ندیم رضا نے  دونوں ممالک کے دفاعی حکام کے درمیان باہمی ملاقاتوں کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون کے مزید شعبوں کی تلاش میں ہیں۔

انہوں نے ایران کی دفاعی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے علاقائی امن اور استحکام کے سلسلے میں دفاعی، سیکورٹی اور فنی شعبوں میں ایران سے تعاون کی تیاری کا اظہار کرلیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے فروغ کی ضروت پر زوردیا اور ایرانی وزیر دفاع کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .