انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو غزہ میں سرگرمی انجام دینے سے روکنا حقیقت کی رپورٹنگ پر پابندی کے مترادف اور غلط معلومات کا راستہ ہموار کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
فلپ لازارینی نے کہا کہ صحافیوں کو غزہ کی حقیقی صورتحال کے بارے میں خبر تیار اور اپنے فلسطینی ساتھیوں کی حمایت کرنی چاہیے جو بھاری قیمت ادا کرکے ایک مثالی صحافت کو جنم دے رہے ہیں۔
انروا کے سربراہ نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک 200 کے قریب صحافیوں کا قتل ہوچکا ہے لہذا بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی غزہ جانے کی پابندی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی فوج امریکہ کی حمایت کی آڑ میں خاص طور پر آزاد اور مختلف صحافتی مراکز سے وابستہ صحافیوں کو نشانہ بناتی جا رہی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ صیہونیوں کو حقیقت کی عکاسی کرنے والے ان صحافیوں سے بری طرح خوف و خطرہ لاحق ہے جنہوں نے اپنی جان کی بازی لگا کر صیہونیوں کے حقیقی چہرہ فاش کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ