ارنا رپورٹ کے مطابق، پاکستانی وزیر تعلیم "رانا تنویز حسین" نے بدھ کے روز اسلام آباد میں تعنیات ایرانی سفیر سید "محمد علی حسینی" سے ایک ملاقات میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان لسانی، ثقافتی مماثلتیں بہت زیادہ ہیں اور ان کے عوام کے درمیان بھی اچھے تعلقات قائم ہیں جن کی بناپر ایران اور پاکستان کے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فارسی زبان، ادور زبان کی ماں ہے اور اس کی پاکستان میں گہری جڑیں ہیں۔ انہوں نے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان ماہرین اور طلبا کے وفود کا تبادلہ اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
پاکستانی وزیر تعلیم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک باہمی تعاون کے فروغ بالخصوص ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن میدان میں ایران سے اساتذہ اور طلبا کے تبادلہ کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اس شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان بے پناہ صلاحیتیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، انجیئنرنگ، نینو ٹیکنالوجی، اور ائیرو اسپیش ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
پاکستانی محکمہ تعلیم نے بھی ایک بیان میں ایرانی سفیر کے بیانات کے مطابق کہا ہے کہ حسینی نے کہا کہ پاکستان، ایران کا برادر ملک ہےـ ایرانی عوام کا پاکستان سے گہرا تعلق ہے اور وہ علامہ اقبال لاہوری سے بہت زیادہ خراج عقیدہ پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور انسٹی ٹیوٹس کے درمیان تعاون اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے اور اسی مقصد سے تہران یونیورسٹی، اسلام آباد میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے قیام پر تیار ہے۔
ایرانی سفیر نے پاکستان اور ایران کی یونیورسٹیوں کے درمیان وفود کے تبادلے کو فروغ دینے اور ماضی کے معاہدوں پر عملدرآمد کو تیز کرنے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملے۔
پاکستانی وزیر تعلیم نے بھی اس ملک کے تعلیمی نظام کو جدید بنانے کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان، اساتذہ اور طلبا کے وفد کے تبادلہ کیلئے پاکستان نیشنل ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے بہت سے کام کر سکتے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ