ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیر عبداللہیان" نے آج جوہری مذاکرات کے مسائل کا جائزہ لینے کیلئے پارلیمنٹ کے کمیشن برائے قومی سامتی اور خارجہ پالیسی کے اجلاس میں حصہ لیا۔
اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی ایران مخالف قرارداد سے متعلق پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ارکان کے سوالات کا جائزہ لیا گیا۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران نے اپنے اقدامات اور نظریات کو ایک منطقی فریم ورک کے اندر دوسرے فریق کے منطق پر مبنی رویے کے مطابق پیش کیا ہے اور اس پر عمل کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری مذاکرات میں دوسری فریق کے جبر اور لالچ کے سامنے ملکی اقتدار اور صلاحیتوں کا استعمال کیا کہ تا کہ وہ جان لے کہ ایرانی عوام کے مفادات، امن اور خوشحالی ہمارے لیے اہم ہے اور اس حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ جوہری معاہدے میں تمام فریقین کی واپسی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات میں ملکی اقتدار،عوام کے مطالبات اور توقعات اور اس پر عمل کرنے کے طریقے کو برقرار رکھا جائے گا؛ عوام ہمیشہ بین الاقوامی میدان میں ملکی حقوق کے مکمل تحفظ پر زور دیتے ہیں لیکن تمام سرخ لکیروں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ