قانون کیخلاف ورزی اور فسادات کی روک تھام حکومتوں کی ذمہ داری ہے

تہران۔ ارنا- ایرای محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بعض مغربی ممالک کیجانب سے ایران کے اندورنی معاملات میں نئے مداخلت پسندانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قانوں کیخلاف ورزی اور فسادات کی روک تھام جیسے" قانون کا نفاذ" اور"عوامی تحفظ کا قیام"، حکومتوں کی واضح ذمہ داریوں میں سے ہیں۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے جمعہ کے روز کو بعض مغربی ممالک اور ان کے حکام کیجانب سے ایران کے اندرونی معاملات میں مدخلت پسندانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ "قانون کا نفاذ" اور "عوامی تحفظ کا قیام"؛ حکومتوں کا فرض ہے، اس لیے کسی بھی قانون شکنی، افراتفری پھیلانے اور معاشرے میں عدم تحفظ کو فروغ دینے کی موثر اور روک تھام بھی حکومتوں بشمول اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کی واضح اور ضروری ذمہ داریوں میں سے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے داخلی قوانین اور ضوابط کی بنیاد پر عوام کے حقوق، سلامتی اور امن عامہ کے تحفظ اور جرائم کے وقوع کو روکنے کی سمت میں کام کرتا ہے اور اس میدان میں اپنی ذاتی صلاحیتوں پر زور دیتا ہے اور اس کی وضاحت کرتا ہے۔

کنعانی نے مزید کہا کہ وہ حکومتیں جو اپنے ملک کے عوام کے سول اور پرامن مطالبات کے خلاف تشدد کا سہارا لیتی ہیں اور سرکاری اور عوامی طور پر مظاہرین پر سخت جبر کا حکم دیتی ہیں، کو کھلے تشدد سے نمٹنے اور ملک اور ایران کے عوام کے امن و امان اور سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئے ملک کے قوانین کے نفاذ اور مکمل قانونی طریقے سے فیصلے جاری کرنے کے میدان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدامات پر تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ ممالک کے اس گروہ نے ایران میں حالیہ تبدیلی کے آغاز سے ہی، دھوکہ دہی کے ساتھ سیاسی موقف کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ہے اور مختلف مداخلتی طریقوں سے واضح اور غیر واضح اپیلوں کے ساتھ اور نعرے کے ساتھ۔ انسانی حقوق یا خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ملک کی سالمیت اور ایران کی قومی سلامتی کے خلاف تشدد کو ہوا دی اور اسے فروغ دیا؛ اب وہ ایرانی شہریوں کی سلامتی کے بارے میں فکر مند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی یورپی حکومتوں نے ایرانی قوم کے خلاف امریکی حکومت کی ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کی پیروی کرتے ہوئے ہمارے ملک کے شہریوں کے انسانی اور قانونی حقوق اور یہاں تک کہ زندگی کے حق کو بھی بالواسطہ اور بالواسطہ پامال کیا ہے اور ادویات پر پابندی سے بہت سے ایرانی شہریوں کا قتل کیا؛ ایرانی عوام کے ساتھ ان ممالک کی غداری کئی بار ثابت ہو چکی ہے اور وہ ایرانی عوام کے حقوق کے تحفظ کے میدان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کو مخاطب کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، پرامن تنقید اور احتجاج میں عوام کے قانونی حقوق کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے شہریوں کے حقوق کا احترام کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے، عوام کی عوامی سلامتی کی فراہمی کو اپنی اہم ذمہ داریوں میں سے ایک سمجھتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی عوام کی رائے عامہ بعض یورپی حکومتوں کے ایرانی عوام بالخصوص ایرانی خواتین، نوجوانوں اور بچوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مختلف شعبوں میں اقدامات کو کبھی فراموش نہیں کرے گی اور وہ انہیں اس سلسلے میں جواب دینے کے ذمہ دار سمجھتے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .