ارنا رپورٹ کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ند پرایس" نے پیر کو مقامی وقت کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران، ایرانی تجاویز کا جواب دینے میں امریکی تاخیر کا جواز پیش کرنے کیلئے اس بات کا دعوی کیا کہ ایران نے کئی تبصروں کے ساتھ جواب دیا ہے۔ اسی وجہ سے ہمیں ان تبصروں کا جائزہ لینے اور جواب دینے میں کچھ وقت لگا ہے؛ ہم ان تبصروں کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا دعوی کیا کہ ہمیں یہ ضمانت دے سکتے ہیں کہ یورپی یونین کا جواب دینے کے تعین کردہ وقت کے ایک دن کو بھی ہاتھ سے نہیں چھوڑدیں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ جہاں تک ممکن ہو بڑی تیز رفتاری، سنجیدگی، معیاری اور مکمل جواب پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس جواب میں ایران کی رائے شامل ہے اور ہم اسے جلد فراہم کریں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ اب اہم مسائل اور کچھ تصفیہ طلب مسائل باقی رہ گئے ہیں جن کا حل کرنے اور اختلافات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فریقین، گزشتہ دو ہفتوں کے مقابلے میں کسی حتمی معاہدے تک پہنچنے کے بہت قریب ہوگئے ہیں۔
ند پرایس نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی میں ایران کیس کی بندش سے متعلق کہا کہ ایران کو آئی اے ای اے کے سوالات کا جواب دینا ہوگا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ جب آئی اے ای اے کے جنرل ڈائریکٹر، بورڈ آف گورنز کو رپورٹ دیں کہ باقی رہ گئے مسائل کو واضح اور حل کیا گیا ہے تو ہماری توقع ہے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی میں ایران کی کیس کی بندش ہوجائے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ