یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے آج بروز بدھ عمانی ہم منصب کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایک اچھے اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے میں ایران کی نیک نیتی اور سنجیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی رائے حاصل کرنے کے بعد ایرانی معاشی فائدہ کو یقینی بنانے اور ہماری سرخ لکیروں کو مد نظر رکھنے کی صورت میں ہم ویانا میں ایک نئے مرحلے میں داخل ہوں گے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کچھ علاقائی، بین الاقوامی امور اور مشترکہ دلچسبی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
فریقین نے اس گفتگو کے دوران ویانا مذاکرات سے متعلق اٹھائے گئے تازہ ترین موضوعات کا جائزہ لیا۔
امیر عبداللہیان نے ایران مخالف پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے دوران عمان کے تعمیری کردار کا حوالہ دیتے ہوئے مذاکرات کے مختلف فریقوں کے نظریات کو قریب لانے کے لیے اس ملک کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے روان سال میں مناسک حج کے دوران سعودی عرب کی پولیس کی جانب سے گرفتار ہونے والے ایرانی ہم وطن کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی جلد از جلد رہائی کی ضرورت پر زور دیا۔
عمانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس ایرانی حجاج کی رہائی کے لیے ضروری فالو اپ کریں گے۔
بدر البوسعیدی نے اس امید ہے کہ سب فریقوں کے مشترکہ تعاون سے ویانا مذاکرات کے اطمینان بخش نتائج برآمد ہوں گے۔
ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے جب تک سب موضوعات پر اتفاق رائے پر پہنچ نہ جائیں تب تک ہم اچھے اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں یقین کے ساتھ بات نہیں کر سکتے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ