ویانا مذاکرات سے آگاہ ایک ایرانی سفارتکار نے ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کی تجاویز ان شروط پر قابل قبول ہیں کہ وہ سیف گارڈ معاہدے کے مسائل، پابندیوں اور ضمانتوں سے متعلق سیاسی دعووں سمیت مختلف مسائل میں ایران کے اعتماد کی فراہمی کرے۔
اس ایرانی سفارت کار نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے مطالبات کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے موصول ہونے والی تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایران کو یہ جائزہ لینا چاہیے کہ کیا یہ تجاویز مختلف شعبوں میں بشمول سیف گارڈ کےمسائل، پابندیوں سے متعلق سیاسی دعووں کے لیے ایران کے مطالبات کو یقینی بنا سکتی ہیں یا نہیں۔
چند گھنٹے قبل وال اسٹریٹ جرنل نے ایک یورپی سفارت کار کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ یورپی یونین نے سیف گارڈ کے معاملے پر کچھ تجاویز پیش کی ہیں لیکن جیسا کہ ایرانی سفارت کار نے کہا کہ یہ تجویز ایک طرف سے ایران کے لیے تسلی بخش ہونی چاہیے اور دوسری طرف یہ ویانا میں زیر بحث تمام موضوعات کا احاطہ کرنا چاہیے۔
پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا تازہ ترین دور گزشتہ ہفتے ویانا میں ایسے وقت میں ختم ہوا جب ایران نے اعلان کیا کہ وہ سیف گارڈ، پابندیوں اور قابل اعتماد ضمانتوں سے متعلق سیاسی دعوؤں پر بات چیت کرے گا۔
ایرانی صدارتی دفتر کے سیاسی نائب محمد جمشیدی نے بھی ٹویٹر پر 4+1 کے کئی رہنماؤں کے ساتھ صدر کی حالیہ گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فرانس، روس اور چین کے حکام کے ساتھ صدر رئیسی کی تمام ٹیلی فون بات چیت میں ایرانی صدر کا مؤقف یہ ہے کہ جب سیف گارڈ کے دعوے حل ہوجائیں تو حتمی معاہدہ دستیاب ہو سکتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ