ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیرعبداللہیان" اور "وانگ ائی" نے آج بروز ہفتے کو ایک ٹیلی فونک رابطے کے دروان، باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ اور پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے ایرانی صدر اور ان کے چینی ہم منصب کے درمیان حالیہ ٹیلی فونک رابطے کو تعمیری اور مثبت قرار دیتے ہوئے صدر رئیسی کے تہنیتی سلام کو چینی صدر تک پہنچایا اور دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے جلد از جلد نفاذ پر ایران اور چین کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زوردیا؛ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب کو دورہ تہران کی دعوت بھی دی۔
امیر عبداللہیان نے ایشیا کے جنوب مشرق کی حالیہ تبدیلیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے بیجنگ کے حوالے سے امریکی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ایک قانونی وعدے کے طور اور چین سے تاریخی تعلقات اور علاقائی استحکام کی حمایت کے پیش نظر، چین کی واحد حکومت کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات سے متعلق ایک مضبوط اور پائیدار معاہدے تک پہنچنے کیلئے ایران کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسی معاہدے کے حصول کیلئے مختلف مسائل سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کی پیش کردہ تجاویز پر امریکہ کیجانب سے حقیقت پسندانہ رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔
دراین اثنا چینی وزیر خارجہ نے بھی چینی صدر کے تہینیتی سلام کو صدر رئیسی تک پہنچایا اور دونوں ممالک کے باہمی مفادات کے مطابق تعلقات کے فروغ سمیت بین الاقوامی میدان میں یکطرفہ پن سے نمٹنے اور ترقی پذیر ممالک کی حمایت پر زور دیا۔
وانگ ائی نے چین کی ارضی سالیمت سے متعلق ایران کے تعمیری موقف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امریکہ کیجانب سے دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر بین الاقوامی برادری کے ایک بڑے حصے کی مخالفت کا ذکر کیا۔
انہوں نے جوہری مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی موقف کی حمایت پر زور دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ سفارتکاری کے طریقے سے معاہدے کا حصول ہوگا۔
چینی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان مسلسل مشاورت پر زوردیا اور مذاکرات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو عقل پر مبنی قرار دے دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ