ایرانی کیمروں کو آن کر دیا جائے گا اگر ملک کیخلاف الزامات چھوڑے جائیں: اسلامی

تہران، ارنا – ایرانی توانائی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ کیمروں کو اس شرط پر آن کر دیا جائے گا کہ ایران کے خلاف تمام الزامات کو خارج کر دیا جائے گا۔

یہ بات محمد اسلامی نے جمعرات کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے ایران کی جوہری تنصیبات پر باقی کیمرے بند کرنے کے منصوبے کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے IAEA کے کیمروں کو غیر فعال کر دیا جو 2015 کے جوہری معاہدے کے ساتھ ایران کی حدود، صلاحیت اور جوہری سرگرمیوں کی پیمائش کے لیے نصب کیے گئے تھے۔

اسلامی نے اس بات پر زور دیا کہ جب وہ معاہدے سے دستبردار ہو گئے اور انہوں نے ایرانی جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا تو ایران کے لیے اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر نافذ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

ایرانی جوہری ادارے نے اس بارے میں کہ آیا اگر آپ جوہری معاہدے پر پہنچ گے تو کیمروں کو دوبارہ چالو کیا جائے گا یا نہیں، کہا کہ اسے ہٹانے کی شرط یہ ہے کہ وہ تمام مبینہ مقدمات کو ختم کر دیں اور ہم آج اعلان کریں گے جب تک کہ وہ اپنے وعدوں پر واپس نہ آئیں اور جھوٹے مقدمات کو نہ چھوڑیں، کیمرہ نہیں لگایا جائے گا۔

انہوں نے ویانا میں پابندیوں کے خاتمے پر مذاکرات کی بحالی پر تبصرہ کرتے ہوئے، معاہدے تک پہنچنے کے لیے مخالف فریق کی سنجیدگی اور خیر سگالی کی امید ظاہر کی۔

اسلامی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک اچھے معاہدے کے لیے پرعزم ہے جس سے ایرانی عوام کے مفادات محفوظ ہوں گے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .