15 دسمبر، 2021، 7:21 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84578560
T T
0 Persons
آئی اے ای اے کا سرکاری بیان؛ ایران سے معاہدہ ایک اہم تبدیلی ہے

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے ایک رضاکارانہ اقدام میں عالمی جوہری ادارے کو کرج میں واقع تساکمپلیکس میں تباہ شدہ کیمروں کی جگہ نئے کیمرے لگانے کی اجازت دینے کے چند گھنٹوں بعد آئی اے ای اے نے ایک سرکاری بیان میں اس معاہدے کو ایک "اہم تبدیلی" قرار دیا اور کہا کہ نئے کیمرے جلد تنصیب کیے جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق، عالمی جوہری توانائی ادارے نے آج بروز بدھ کو ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ "محمد اسلامی" اور آئی اے ای اے کے سربراہ "رافائل گروسی" کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کے مطابق، کرج میں واقع تسا کمپلیکس میں نئے کیمرے لگائے جاتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ  نے والے دنوں میں تنصیب کیے جانے والے کیمرے ان کیمروں کی جگہ لیں گے جو پہلے ہی اسی مرکز سے ہٹا دیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ، عالمی جوہری ادارے اور ایران، ان مسائل کو حل کرنے کے لیے باقی حفاظتی اقدامات کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔

بیان میں رافائل گروسی نے مزید کہا ہے کہ ایران کے ساتھ کرج کے تسا کمپلیکس میں نگرانی کے کیمروں کی جگہ لینے کا معاہدہ آئی اے ای اے کی نگرانی کے میدان میں ایران کی سرگرمیوں کی تصدیق کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ ایران کے ساتھ تمام باقی ماندہ تحفظات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے تعمیری بات چیت جاری رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے آج بروز بدھ کو ایک رضاکارانہ اقدام میں عالمی جوہری ادارے کو اجازت دی ہے کہ وہ تباہ شدہ کیمروں کی جگہ نئے کیمرے لگائے۔

رپورٹ کے مطابق، ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان ایک مسئلہ جو کہ جوہری توانائی ادارے کے سربراہ گروسی کے ستمبر اور دسمبر کے تہران کے دوروں کے دوران اٹھایا گیا تھا، ایران کی تجویز سے دونوں فریقین کے درمیان غلط فہمی کو دور کرنا ہے۔

ایران نے پہلے ہی سے کرج میں واقع تسا کمپلیکس کیخلاف تخریب کارانہ کارروائی میں تباہ ہونے والے کیمروں کی تبدیلی کے لیے آئی اے ای اے کی درخواست کے جواب میں، واضح طور پر کہا تھا کہ ذمہ دار سروسز کو اس وقت تک کیمروں کو تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک ذمہ دار ادارے مذکورہ کیمروں پر اپنا تکنیکی اور حفاظتی معائنہ نہیں کر لیتے۔

دوسری جانب؛ ایران نے آئی اے ای اے کے اپنے اراکین کے لیے حفاظتی فرائض کو یاد دلائی کراتے ہوئے جوہری توانائی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل پر زور دیا کہ وہ ہمارے ملک کے جوہری پروگرام کے خلاف دہشت گردی اور تخریب کاری کی کارروائیوں کا ممکنہ حد تک کم سے کم جواب دیں۔

نور نیوز کے مطابق تباہ شدہ کیمروں پر جوڈیشل-سیکیورٹی تحقیقات کے اہم حصے کی تکمیل کے ساتھ ساتھ تسا کمپلیکس میں تخریب کاری کی مذمت میں آئی اے ای اے کی کارروائی اور تنصیب سے قبل ایرانی ماہرین کی جانب سے کیمروں کے تکنیکی معائنے کو قبول کرنے کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک رضاکارانہ اقدام میں عالمی جوہری ادارے کو اجازت دی ہے کہ وہ تباہ شدہ کیمروں کی جگہ نئے کیمرے لگائے۔

اہم نکتہ یہ ہے کہ؛ اس لائسنس کا اجراء کسی بھی طرح سے اسلامی مشاورتی اسمبلی کے قانون کی خلاف ورزی نہیں کرتا اور اسی قانون کے مطابق ان نئے کیمروں سے ریکارڈ کی گئی تصاویر ایجنسی کو پچھلے کیمروں کی تصاویر کی طرح فراہم نہیں کی جائیں گی اور  ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم کی طرف سے تحفظ جاری رہے گا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .