آئی اے ای اے کی رپورٹ سے متعلق کچھ غیر ملکی میڈیا کی خبریں غلط ہیں: ایران

لندن، ارنا- ویانا  کی بین الاقوامی تنظیموں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مشن کے نائب سربراہ نے جوہری معاہدے کے نفاذ سے متعلق عالمی جوہری ادارے کے ڈائریکٹر جنرل کی تازہ ترین رپورٹ کے بارے میں کچھ غیر ملکی میڈیا کی خبروں کو غلط اور جانبدارنہ قرار دے دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد رضا غائبی" نے بدھ کی رات کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق آئی اے ای اے بورڈ کے نفاذ کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کی تکنیکی اپ ڈیٹ رپورٹ ہے، جس میں اراکین کو تازہ ترین پیش رفت کے ساتھ ساتھ ایران کے جوہری سرگرمیوں سے متعلق نئی تکنیکی معلومات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے 19 جنوری کو آئی اے ای اے کو مطلع کرنے کے بعد، وہ کرج کے بجائے اصفہان میں ایک نئے مقام پر سینٹری فیوج روٹر پائپ تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

 غائبی نے کہا کہ 22 جنوری کو آئی  اے ای اے کے معائنہ کاروں نے کرج میں ضروری انتظامات کیے، نگرانی کے کیمروں کو ختم کر دیا، اور سائٹ پر سینٹری فیوج روٹر ٹیوبوں کی پیداوار کو روک دیا۔

انہوں نے کہا کہ 24 جنوری کو ایجنسی کے نگرانی والے کیمرے اصفہان میں ان کی یادداشت کی معلومات تک رسائی کے بغیر نصب کیے گئے تھے، اور متعلقہ معلومات ایجنسی کو اس وقت تک فراہم نہیں کی جائیں گی جب تک کہ ایران جوہری معاہدے کے نفاذ پر واپس نہیں آتا اور ایران کے پاس محفوظ کیا جائے گا۔

اسی وجہ سے ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتی کہ اصفہان میں سینٹری فیوج کے اجزاء کی پیداوار شروع ہو گئی ہے یا نہیں۔

غائبی نے مزید کہا کہ  یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ ایران نے 4 اپریل کوکو مطلع کیا کہ اس نے کرج میں تمام سینٹری فیوج پروڈکشن مشینیں نتنز کو منتقل کر دی ہیں، اور اسی دن آئی اے ای اےکے انسپکٹرز نے تصدیق کی کہ یہ سب غیر فعال ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .