یہ بات ناصر کنعانی نے آج بروز پیر اپنی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 21 اگست (دہشتگردی کے متاثرین کی یاد کو خراج تحسین پیش کرنے کا عالمی دن منایا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی عظیم قوم وہ ملک اور قوم ہے جو ہمیشہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت کو درپیش سخت حالات بشمول کورونا اورعائد شدہ ظالمانہ پابندیوں کے باوجود ہم بہت سی کامیابیاں حاصل کیں ہیں۔
کنعانی نے بتایا کہ ایرانی تیرہویں حکومت کی پالیسی کی ترجیح پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ ہم ابھی تک مذاکرات کے راستے پر ہیں اور ہم نے ویانا مذاکرات کے مسودے کے متن پر جواب دیا ہے لیکن ابھی بھی ہمیں امریکہ کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم نے ایرانی قوم کے مفادات کی فراہمی کے مقصد سے مذاکرات میں شرکت کی ہے اور ہمارا یقین ہے کہ موجودہ حالات کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے باربار اعلان کیا ہے کہ معاہدے کا خواہاں ہے اور ایرانیٹیم نے سنجیدگی اور پیشہ ورانہ طریقے سے کام کیا اور اب بھی اس راستے کو جارے رکھے گی لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران دوسری طرف کا انتظار نہیں کرے گا۔
کنعانی نے کہا کہ ایرانی حکام نے اس سےپہلے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ لوگوں کی روزی روٹی اور ملک کی معیشت کو مذاکرات کے عمل سے نہیں جوڑیں گے اور ہم پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کو خارجہ پالیسی کے مسائل میں سے ایک سمجھتے ہیں۔
ایران اور سعودی عرب کے مذاکرات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات دو طرفہ مسائل اور موضوعات پر مبنی ہیں اور ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں اور اس مذاکرات کا جوہری مذاکرت کے عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ