ایرانی صدر کا مستقبل دورہ جنوبی افریقہ دونوں ممالک کے تعاون بڑھانے کا اچھا موقع ہے

بوشہر، ارنا- ایران میں تعینات جنوبی افریقہ کے سفیر نے اکتبر یا نومبر میں ایرانی صدر کے دورہ جنوبی افریقہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دونوں  ملکوں کے درمیان تعلقات کی تقویت کا یک اچھا موقع ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "ویکا مازوی کومالو" نے آج بروز منگل کو ایرانی جنوبی صوبے بوشہر کے نان آئل مصنوعات کی توسیع کی فیکٹری میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ ہمیشہ ایران کا قدر دران ہے اور اس کی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کرے گا؛ یہی وجہ ہے کہ اس نے ہمیشہ عالمی برادری میں ایران کی حمایت کی ہے۔

کومالو نے مزید کہا کہ ایران اور جنوبی افریقہ کا مشترکہ کمیشن دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کی ترقی کے لیے ایک اچھی صلاحیت ہے، کیونکہ اس کمیشن کی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے فریقین کے درمیان 23 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

ایران میں جنوبی افریقہ کے سفیر نے کہا کہ ان یادداشتوں میں سے 23 میں سے 18 میں بہت زیادہ کام کرنے کی صلاحیت ہے جس پر سنجیدگی سے توجہ دی جانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ان کیلئے صوبہ بوشہر کا سفر کرنے کا موقع ملنا اوراس صوبے کی صلاحیت کا مکمل ادراک حاصل کرنا اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ بوشہر اور جنوبی افریقہ کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں بہت دلچسپی اور خواہش ہے اور اس صلاحیت کو اچھی طرح استعمال کیا جانا ہوگا۔

ایران میں جنوبی افریقہ کے سفیر نے مزید کہ کہ صوبہ بوشہر میں بہترین کھجور پیدا کیا جاتا ہے جو کہ جنوبی افریقہ کو ایران کی برآمدات میں سے ایک ہو سکتی ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ ایران اور جنوبی افریقہ کے درمیان تجارت کا موجودہ حجم اس وقت سازگار نہیں ہے جس میں دونوں فریقوں کے درمیان مشترکہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بڑھانا ہوگا۔

دراین اثنا صوبہ بوشہر کی تنظیم برائے زراعت کے سربراہ نے بھی کہا کہ اس صوبے کے تاجر جنوبی افریقہ کو کھجور برآمد کرنے کے لیے تعاون کے لیے تیار ہیں اور بوشہر میں کھجور کی نمائش کا انعقاد، جنوبی افریقہ کے تاجروں کے لیے بھی اس صلاحیت سے واقف ہونے کا ایک موقع ہے۔

"نوذر منفرد" نے کہا کہ ایلو ویرا جیل اور خشک ٹماٹر کی تیاری کے لیے ٹیکنالوجی کی درآمد جنوبی افریقہ سے بوشہر صوبے کے مطالبات میں سے ایک ہے جو دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کی صورت میں کام کر سکتی ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ صوبہ بوشہر میں سالانہ 240,000 ٹن ٹماٹر برآمد کیا جاتا ہے جسے تاجر، خشک کرنے والی ٹیکنالوجی درآمد کرکے اس کی قیمت میں اضافہ کرنے کے خواہاں ہیں۔

منفرد نے مزید کہا کہ صوبہ بوشہر سالانہ 28,000 ٹن کاشت شدہ جھینگا پیدا کرتا ہے، جنہیں ایک سے 10 کلوگرام کے پیکجوں میں پیک کر کے برآمد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ جھینگا صوبہ بوشہر کی ایک خاص پیداوار ہے کہ جنوبی افریقی تاجروں کو اس پر خاص طریقے سے کام کرنے کی تجویز ہے۔

واضح رہے کہ ایران میں جنوبی افریقہ کے سفیر کل بوشہر پہنچے تاکہ صوبے قریب سے اس صوبے کی برآمدی صلاحیت سے واقف ہوجائیں گے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .