ایران نے فلسطینی مسئلے پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا خیرمقدم کیا

تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، فلسطین کی تازہ ترین تبدیلیوں کے موضوع پر اس تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا خیر مقدم کیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیرعبداللہیان" نے آج بروز جمعرات کو "حسین ابراہیم طہ" کیساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران ان سے عالم اسلام کی تازہ ترین تبدیلیوں بشمول فلسطین، یمن اور افغانستان کے بحرانوں پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین و نیز عالم اسلام اور علاقے میں قیام امن سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم کے تعمیری موقف کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے مسئلہ فلسطین پر اسلامی تعاون تنظیم کے سفیروں کے اجلاس کی حمایت کرتے ہوئے فلسطین کی تازہ ترین تبدیلیوں اور مسجد الاقصی میں ناجائز صہیونی ریاست کے جرائم کی تحقیقات پر اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی سطح پر مشاورت کے لیے اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔

امیر عبداللہیان نے بھی یمن میں جنگ بندی کے قیام اور اسے جاری رکھنے کی حمایت کی اور انسانی محاصرہ کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے افغانستان میں حالیہ المنالک واقعات اور دہشت گردی کے جرائم کی بھی مذمت کی اور افغان عوام کے مسائل کے حل کے لیے اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے مزید توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔

دراین اثنا اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ حسین ابراہیم طہ نے بھی مسئلہ فلسطین کو اس تنظیم اور عالم اسلام کی اہم ترجیح قرار دیا اور کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے ہمیشہ فلسطین کی حمایت کی ہے اور بڑے اسلامی ممالک کی حمایت سے فلسطین اور القدس کی حمایت اور اس ملک کے عوام کے جائز حقوق کے حصول کے لیے مختلف اقدامات کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے افغانستان میں دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کی تمام کوششوں کا مقصد عالم اسلام میں امن و سلامتی کا قیام اور اس تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعلقات اور تعاون کی ترقی اور توسیع ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .