ایرانی مخالف انقلابیوں اور علیحدگی پسندوں کو دھمکی دینے کے لیے عراق میں محفوظ ٹھکانے ڈھونڈنے نہیں دینے ہوں گے: امیر عبداللہیان

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زوردیا کہ ایرانی مخالف انقلابیوں اور علیحدگی پسندوں کو دھمکی دینے کے لیے عراق میں محفوظ ٹھکانے ڈھونڈنے نہیں دینے ہوں گے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی اسپیکر "محمد الحلبوسی" نے بدھ کے روز ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے عراق میں قیام امن اور استحکام پر ایران کی حمایت پر زور دیتے ہوئے  کہا کہ ایران اپنی سلامتی کو عراق کی سلامتی سمجھتا ہے اور عراق کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتا ہے۔

امیر عبداللہیان نے اس ملک کے متعدد انتخابات میں عراقی عوام کی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے  اس بات پر زور دیا کہ ایران اس ملک میں سیاسی عمل کی حمایت کرتا ہے اور ایک مضبوط عراق کے وجود کو علاقے میں امن و سلامتی کا ضامن سمجھتا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زوردیا کہ ایرانی مخالف انقلابیوں اور علیحدگی پسندوں کو دھمکی دینے کے لیے عراق میں محفوظ ٹھکانے ڈھونڈنے نہیں دینے ہوں گے۔

امیر عبداللہیان نے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کی پارلیمنٹ کے کردار کو اہم قرار دیا۔

انہوں نے صہیونی ریاست کو خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا اور یوم القدس منانے کو اس حکومت کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک قدم قرار دیا۔

 عراق کو ہمیشہ ایران کی حمایت حاصل رہی ہے

 در این ثنا محمد الحلبوسی نے کہا کہ عراق، ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت سے مستفیذ ہوگیا ہے اور اس کی قدر کرتا ہے۔

عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے مزید کہ کہ عراقی آئین افراد یا تنظیموں کو اپنے پڑوسیوں کو دھمکی دینے کے لیے کام کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

الحلبوسی نے داعش اور دہشت گردی کے مقابلے میں عراق کی حمایت پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا اور ظالمانہ پابندیوں کے لیے ہمارے ملک کی حمایت پر زور دیا۔

عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی فلسطین کے دفاع اور صیہونی حکومت کے اقدامات کی مخالفت کو عراق میں عوامی مطالبہ قرار دیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .