صہیونی ریاست سے تعلقات کی بدصورتی کو معمول پر نہیں لانا ہوگا

تہران، ارنا- ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے اپنے عراقی ہم منصب سے ایک ملاقات کے دوران، اس بات پر زور دیا کہ صہیونی ریاست سے تعلقات کی بدصورتی کو معمول پر نہیں لانا ہوگا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد باقر قالیباف" نے آج بروز پیر کو ایران کے دورے پر ائے ہوئے عراقی اسپیکر "محمد الحبلوسی" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر قالیباف نے دوسری بار منتخب ہونے والے عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ ملاقات دونوں ہمسایہ ممالک اور مسلمانوں کے درمیان اقتصادی، سیاسی، ثقافتی اور سماجی تعلقات کے فروغ کی راہ ہموار کرے گی۔

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق بلاشبہ پارلیمانی، حکومتی اور بین النسلی تعاون کے حوالے سے پرعزم ہیں اوریہ تعلقات دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران حکومتی سطح پر اور عوام کی سطح پر ہمیشہ عراق میں استحکام اور سلامتی اور اس ملک کی ترقی کا خواہاں ہے۔  اور ہماری دلی خواہش ہے کہ دو طرفہ اور عالمی تعلقات کو آسان بنانے کے لیے ایک مضبوط عراق اور ایک مضبوط ایران بنایا جائے۔

قالیباف نے مزید کہا کہ ہم  اپنے ملک کی مستقبل کا تعین کرنے پرعراقی عوام اور حکومت کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عراق پر داعش کے وحشیانہ حملے میں عراق کے لیے اسلامی جمہوریہ کی حمایت کا عروج دیکھا، جس کے نتیجے "ابو مہدی المہندس" اور  جنرل سلیمانی جیسے عظیم شہداء اور درجنوں دیگر ایرانی اور عراقی شہداء کی شہادت ہوئی تا کہ ہم عراق میں داعش اور دیگر دہشتگرد گروہوں کی تباہی اور اس ملک میں قیام امن اور استحکام کا مشاہدہ کر سکیں۔

انہوں نے ایران اور عراق کے لازوال تعلقات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں علاقائی اور عالمی سطح پر تعلقات اور ترقی کے لیے ایک مضبوط ایران اور ایک مضبوط عراق کی ضرورت ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ عراق کی حکومت جلد ہی تشکیل پائے گی۔

قالیباف نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو جرم قرار دینے کے لیے عراقی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے قانون کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بدصورتی کو نہ توڑنے کی کوشش کرنی ہوگی۔

انہوں نے دونوں ممالک کے تعلقات کی ترقی میں اقتصادی مسائل کے بنیادی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ  اس سلسلے میں پارلیمانی تعاون موثر ثابت ہو سکتا ہے بالخصوص دونوں ممالک کے نجی شعبے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے میدان میں استحکام کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ تعلقات کو فروغ دیں۔

قالیباف نے انہوں نے زیارت اور بارڈر کراسنگ کی سہولت کو عراق سے ایرانی قوم کے سنگین مطالبات میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہایرانیوں کی ایک بڑی تعداد زمینی راستے سے عراق کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، خاص طور پر چالیس کی دہائی میں، جس کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایرانی زائرین طویل عرصے کے بعد مقدس مزارات عالیات کی زیارت کر سکیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے پارلیمانی دوستی گروپوں کو تعاون کے معاملات کو قانونی شکل دینے تک آگے بڑھنا ہوگا۔

در این اثنا عراقی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی، حکومتی اور دیگر شعبوں میں تعلقات اور تعاون موجود ہیں اور یقیناً ہمارا کام تعلقات کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس عرصے کے دوران اور ماضی میں اسلامی مشاورتی اسمبلی اور عراقی ایوان نمائندگان کے درمیان مسلسل ہم آہنگی رہی ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .