ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، جو دوحہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے قطر میں ہیں، نے آج سہ پہر (ہفتہ) صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی مفید کانفرنس ہے جو ہر سال دوحہ میں منعقد ہوتی ہے، اور اس میں سیاست دانوں، ماہرین اقتصادیات، میڈیا اور مختلف شعبے کے لوگوں کو مدعو کیا جاتا ہے، اور مختلف مسائل پر بات کرنے کا یہ ایک اچھا موقع ہے۔
عراقچی نے کہا کہ اس کانفرنس کے بعد، میں نے شام کی صورتحال اور شامی عوام، اس ملک کی علاقائی سالمیت اور علاقائی اتحاد کی حمایت کے لیے مناسپ حکمت عملی کے حوالے سے ترکی کے وزیر خارجہ اور قطر کے امیر کے ساتھ براہ راست، واضح اور تفصیلی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے مرحلے میں ہیں جہاں ہر کوئی مشاورت اور آرا کا تبادلہ کر رہا ہے، اور فیصلہ کرنا قبل از وقت ہے۔ خطے میں حالات بہت تیزی سے بدل رہے ہیں، تبدیلیاں بہت تیزی سے ہو رہی ہیں اور ہم ایک غیر متوقع صورتحال کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یہ فطری بات ہے کہ ہم شام کی عوام اور حکومت کی حمایت جاری رکھیں گے، یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جس میں ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
آپ کا تبصرہ