بقائی: غزہ میں نسل کشی روکنے کی قرار داد کو ویٹوکرنا، امریکا کے فیصلہ کرنے والوں کی اخلاقی پستی کا ثبوت ہے

تہران – ارنا – دفترخارجہ کے ترجمان نے غزہ ميں نسل کشی روکنے کی قرار داد ویٹو کرنے کے امریکی اقدام کی سخت مذمت کی اور کہا ہے کہ یہ اقدام امریکا کے فیصلہ کرنے والوں کی اخلاقی پستی اور مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی عوام اور بچوں کے قتل عام میں ان کی مشارکت کا ثبوت ہے

ارنا کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے غزہ ميں نسل کشی روکے جانے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیاہے۔

انھوں نے غزہ میں جنگ بندی  کی قرار داد ویٹو کرنے کے امریکی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام صیہونی حکومت کے جرائم میں مشارکت جاری رکھنے کے مترادف ہے۔

انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سلامتی کونسل کے پندرہ میں سے چودہ اراکین نے اس قرار داد کے حق میں ووٹ دیئے  لیکن امریکا نے اس کو ویٹو کردیا، کہا کہ یہ ویٹو نہ صرف یہ کہ اسرائیلی جرائم روکنے کے لئے عالمی برادری کے مطالبے کی توہین ہے، بلکہ امریکا کے فیصلہ کرنے والوں کی اخلاقی پستی کی علامت اور اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ امریکی حکام، مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں اور بچوں کے قتل عام میں شریک ہیں۔

 اسماعیل بقائي نے کہا کہ فلسطینی عوام کی نسل کشی پر مبنی غاصب صیہونی حکومت کے  وحشیانہ اور جںگی جرائم کو روکنا سبھی بین الاقوامی اداروں اور حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔

انھوں نے کہا کہ دنیا کے سبھی ملکوں، بالخصوص اس خطے کے ممالک اور اسلامی دنیا کو چاہئے کہ غاصب صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کو غزہ میں نسل کشی روکنے پر مجبور کرنے کے لئے  اپنی پوری توانائیوں سے کام لیں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .