ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے سینئر نمائندے محمد عبدالسلام سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ نے یمنی قوم کی جانب سے مظلوم فلسطینی قوم کی جرأت مندانہ حمایت کی تعریف کی اوراسے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں یمنی قوم کے اسلامی جوش اور اعلیٰ انسانی اعزاز کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے یمن کے قائدین اور باہمت عوام کو ایران کی حکومت اور قوم کی طرف سے مبارکباد پیش کی۔
امیر عبداللہیان نے دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی عمارت کے خلاف صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدام اور ایران کی انسداد دہشت گردی گروہ کی ارکان کی شہادت پر ہمدردی اور ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی پرشکریہ ادا کیا۔
انہوں نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کو امریکی ساختہ میزائلوں اور ہوائی جہازوں کے ذریعے دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی قانون کے فریم ورک کے اندر اپنے تسلیم شدہ قانونی حقوق کے تحت مجرمانہ جارحیت کرنے والوں کو سزا دے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کو ترقی پذیر قرار دیتے ہوئے یمن میں امن مذاکرات کے عمل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر امریکہ اور برطانیہ کے حملے اس ملک کی خود مختاری اور ارضی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں اور وہ مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت کر رہے ہیں۔
محمد عبدالسلام نے اس ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم میں متعدد ایرانی فوجی مشیروں کی شہادت کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ یمنی حکومت اور یمنی عوام کی مکمل یکجہتی کا اعلان بھی کیا۔
عبدالسلام نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک کے حکام کے ساتھ رابطوں اور بات چیت میں ہم نے یقین دلایا کہ بحیرہ احمر میں ان ممالک کے بحری جہازوں کو یمن کے علاقے سے کوئی خطرہ نہیں ہے اور اس سلسلے میں کوئی غلطی نہیں ہوئی ہے اور یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت اور ان کے اتحادیوں کا پروپیگنڈا جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔
آپ کا تبصرہ