ایرانی سفارتخانے کی پُرامن صورتحال ہے/ ایرانی شاندار پرچم پھر سے لہرایا گیا: لندن میں ایرانی ناظم الامور

لندن۔ ارنا- لندن میں تعینات ایرانی ناظم الامور نے برطانوی پولیس کی غیر موجودگی میں اس شہر میں قائم ایرانی سفارت خانے کی عمارت پر انقلاب مخالف عناصر کے حملے کے بعد کہا کہ ایرانی سقارتخانے کی پُر امن صورتحال ہے۔

"سید مہدی حسینی متین" نے اتوار کو ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فخر سے بھرا پرچم جس کی انقلاب مخالف دشمنوں نے توہین کی تھی، پھر سے اپنی چگہ پر تنصیب کیا گیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، انقلاب مخالف عناصر ،حالیہ ہفتوں میں اپنے وحشیانہ اقدامات کے سلسلے میں اتوار کو لندن میں قائم ایرانی سفارتخانے کی عمارت پر چڑھ گئے اور ہمارے ملک کے پرچم کی توہین کی۔ انہوں نے سفارت خانے کے نشانات اور شیشے کو بھی نقصان پہنچایا۔

اعلان شدہ شیڈول کے مطابق انقلاب مخالف عناصر کا اجتماع مقامی وقت کے مطابق سہ پہر کے 5 بجے کو ختم ہونے والا تھا۔ وہ ایرانی سفارتخانے کی عمارت پر نقصان پہنچنے کے در پے تھے تو انہوں نے پولیس کی غیر موجودگی سے غلط فائدہ اٹھا کر ایرانی سفارتخانے پر حملہ کردیا۔

ارنا رپورٹر کی پیروری سے لندن پولیس نے کہا کہ 9 اکتوبر بروز اتوار 18:30 کے قریب ایک گروپ، ایرانی سفارت خانے کے قریب ہوگیا۔ دو آدمی سامنے والے دروازے کے اوپر والی بالکونی میں گئے، پرچم کو ہٹا دیا اور اس کی جگہ ایک پرچم لگا دیا۔ یہ اس وقت ہوا جب دوسرے عمارت کے سامنے والے حصے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔

پولیس کے مطابق سفارت خانے کی عمارت کو نقصان پہنچانے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پرتشدد انتشار پھیلانے اور پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں تین مردوں اور ایک اور خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لندن پولیس کے بیان کے مطابق اس واقعے کے بعد اصل پرچم بالکونی میں واپس کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ دو ہفتے قبل سفارت خانے کی عمارت پر انقلاب مخالف عناصر کے حملے کے بعد جس کے نتیجے میں متعدد پریشان کن عناصر کی گرفتاری عمل میں آئی، ہمارے ملک کے سفارت خانے کے حکام نے متعدد مواقع پر خبردار کیا ہے کہ ویانا کنونشن کے فریم ورک میں میزبان حکومت کو سفارت خانے کی حفاظتی اقدامات اور فرائض میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن برطانوی حکام ابھی تک اس سلسلے میں سستی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .