انقلاب مخالف عناصر کی اربعین اور برطانوی اسلامی مراکز کیخلاف گستاخی اسلامو فوبیا کی علامت ہے

لندن۔ ارنا- برطانوی اسلامی انسانی حقوق کے کمیشن کے سربراہ نے گزشتہ ہفتے کے دوران، انقلاب مخالف عناصر کیجانب سے اربعین مارچ میں حصہ لینے والوں اور برطانیہ کے اسلامی مراکز کیخلاف گستاخی کو مذہبی عقائد کیخلاف کھلی توہین اور اسلاموفوبیا کی علامت قرار دے دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "مسعود شجرہ" نے ہفتے کے روز کو ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اتوار کو لندن میں قائم ایرانی سفارتخانے کے سامنے مظاہروں اور پولیس فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوکر ہسپتال میں منتقل کیے گئے؛ یہ واقعہ غیر قابل تسلیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ  لیکن ایک اور بات جو غیر قابل قبول ہے یہ ہےکہ وہی دن، پولیس فورسز نے مظاہروں کو ہایڈ پارک علاقے جہاں اربعین پیدل مارچ ہو رہی تھی، کا ساتھ دیا اور پھر انہوں نے پیدل مارچ کرنے والے جو اکثر پاکستانی تھے، کیخلاف وحشیانہ حملہ کردیا اور ان کے خواتین کے اسکارف کو اتار دیا۔

شجرہ نے کہا کہ اگر چہ پولیس فورسز کی مداخلت سے صورتحال کو کنٹرول کیا گیا لیکن پولیس فورسز نے ان کو برطانیہ کے اسلامی مرکز تک اسکورٹ کیا تا کہ عوام کیخلاف کوئی وحشیانہ حملہ نہ ہو؛ "شائع شدہ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ لوگوں اور یہاں تک کہ پولیس افسران پر پتھروں اور بوتلوں سے حملہ کیا گیا"۔

برطانوی اسلامی انسانی حقوق کے کمیشن کے سربراہ نے اس طرح کے سلوک کو اسلام فوبیا کے سلسلے میں قرار دے دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہایڈ پارک میں اربعین کے پیدل مارچ کرنے والے امام حسین (ع) سے محبت کرتے تھے اور اس مسئلے کا ایران سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔ وہ واقعہ کربلا کی ماتم کیلئے اور "لبیک یا حسین (ع) " کا نعرہ لگانے کیلئے آئے تھے۔ لیکن ان پر حملہ کرنا اسی ذہنیت کا نتیجہ ہے کہ جو بھی مسلمان ہے اور امام حسین علیہ السلام سے محبت کرتا ہے وہ بھی ایران کا حامی ہے۔ اس لیے انہوں نے اسلاموفوبیا کے ساتھ مارچ کرنے والوں پر حملہ کیا اور مسلم خواتین کے سروں سے نقاب اتار دیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .