اسلامو فوبیا
-
دنیااسلامی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ: اسلامی مراکز پر حملہ، خالص اسلام کے خلاف جنگ کی علامت ہے
لندن- ارنا- لندن میں قائم اسلامی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ نے اس ملک کے اسلامی مراکز پر جرمن پولیس کے حملے کو مساجد کی توہین سے آگے کا مرحلہ اور اسے خالص اسلام کے خلاف جنگ کی علامت قرار دیا ہے۔
-
جرمن پولیس کی جانب سے متعدد اسلامی مراکز کو بند کرنے کی کارروائی کے بعد؛
سیاستجرمن سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا۔
تہران- ارنا- جرمن پولیس کی جانب سے اس ملک میں متعدد اسلامی مراکز کو بند کرنے کے اقدام کے بعد؛ جرمن سفیر کو اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا ہے ۔
-
سیاستاسلاموفوبیا کے خطرناک پھیلاؤ پر تشویش ہے، ایرانی مندوب
نیویارک(ارنا ) اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے اسلاموفوبیا کے خطرناک پھیلاؤ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
-
پاکستاناسلاموفوبیا ایک صیہونی منصوبہ ہے جس پر مغربی میڈیا تیل چھڑک رہی ہے: کراچی میں ایران کے قونصل جنرل کا بیان
اسلام آباد/ ارنا- کراچی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے اسلاموفوبیا کو ایک صیہونی منصوبہ قرار دیا ہے جس کا انتظام سامراجی طاقتوں کے حوالے کیا گیا ہے اور مغربی میڈیا اس پر تیل چھڑکنے کی ذمہ داری قبول کئے ہوئے ہے۔
-
دنیااقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے مقابلے پر مبنی مسودہ 115 ووٹوں کی اکثریت سے منظور
نیویارک/ ارنا- آج پندرہ مارچ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لئے عملی اقدامات کے مسودے پر ووٹنگ ہوئی جس میں 115 ممالک نے اس کے حق میں ووٹ دیکر اسے منظور کروالیا۔
-
پاکستانتہران اور اسلام آباد اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی جدوجہد میں بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں
اسلام آباد(ارنا) 15 مارچ اسلاموفوبیا کے خلاف جدوجہد کے عالمی دن کے موقع پر پاکستانی تھنک ٹینک کی جانب سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے سفیر رضا امیر مقدم کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں کے دوران اسلامی ممالک بالخصوص ایران اور پاکستان کی جانب سے اسلامو فوبیا کے رجحان سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کیے گئے ہیں۔
-
سیاستدنیا کو بے حد شرمناک اخلاقی و انسانی بحران کا سامنا ہے، وزیر خارجہ
جینوا-ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہمارے دور اور ہماری دنیا کو ایک بے حد شرمناک انسانی و اخلاقی بحران کا سامنا ہے جو در اصل فلسطینی قوم کے مستقبل کے تعین کے حق کو 80 برسوں سے پامال کئے جانے پر خاموشی کا نتیجہ ہے۔