ارنا رپورٹ کے مطابق، ایک تھانے میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ایک نوجوان ایرانی لڑکی مہسا امینی کی اچانک موت نے ایران مخالف گروہوں کو ایران کے اندر اور باہر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف منفی پروپیگنڈہ پھیلانے کا بہانہ فراہم کر دیا ہے۔
اور ایک ایسا وقت جب اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے امینی کے خاندان سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، اس حادثے کے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کا وعدہ دیا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کے مخالف گروہوں نے اس موقع سے تشدد اور تخریبکارانہ اقدامات کرنے کا زیادہ سے زیادہ غلط استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔
اسی سلسلے میں اور ایران میں بعض مظاہرین اور فسادیوں کیجانب سے بعض حکومتی اداروں پر حملہ کرنے اور ملک کو کشیدگی کا شکار کرنے کی کوششوں کی ناکامی کے بعد، اتوار کے روز کو بعض یورپی ممالک میں فسادیوں اور مظاہرین کی حمایت میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔
فسادیوں نے پیرس اور لندن میں ایران میں جیسے بدامنی پھیلانے والے اقدامات کرنے کا فصیلہ کیا تھا کہ فرانسیسی اور برطانوی پولیس نے ان کیخلاف کاروائی کی اور وہ ناکام ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق فرانسیسی اور برطانوی پولیس نے ان ممالک میں ایرانی سفارت خانے پر قبضہ کرنے کی مشتعل افراد کی کوشش کو دیکھتے ہوئے انہیں گرفتار کیا، ان پر جسمانی تشدد کیا اور ان کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ