لندن میں مختلف اقوام سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں نے شر پسندوں اور بلوائیوں کی جانب سے پر تشدد کارروائیوں، اسلامی مقدسات اور با پردہ خواتین کی توہین کرنے کے خلاف برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے اسلامی مرکز کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے عربی اور انگریزی زبان میں عزاداری اور سینہ زنی کی۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے پرچم تھے اور وہ لبیک یا حسین کے نعرے لگا رہے تھے۔
برطانیہ میں اسلامی انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ مسعود شجرہ نے شر پسندوں اور بلوائیوں کی حرکتوں کو اسلاموفوبیا کا کھلا نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انقلاب اور ایران دشمن عناصر نے لندن کے ہائیڈ پارک میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کرنے والوں پر بھی حملہ کیا حالانکہ ان لوگوں اور ان کے مذہبی جلوس کا ایران سے کوئی ربط نہیں تھا۔
قابل ذکر ہے کہ مہسا امینی کی موت کے بہانے، اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی انقلاب کے دشمن عناصر نے لندن کے علاوہ پیرس اور اوسلو میں بھی ایران کے سفارتخانوں پر حملہ کرکے اندر گھسنے کی کوشش کی تھی اور اس دوران سفارتخانوں کی حفاظت کے لئے تعینات پولیس افسروں کو بھی زخمی کیا۔ حملہ آوروں کی جانب سے توڑ پھوڑ اور پرتشدد ہنگاموں کے بعد پولیس نے ان پر آنسو گیس کے گولے پھینک کر انہیں منتشر کردیا تھا۔
آپ کا تبصرہ