ارنا رپورٹ کے مطابق، "میر اکبر رضوی" نے مزید کہا کہ گزشتہ روز کے دوران، تہران کے دورے پر آئے ہوئے "محمد فالح الہجری" نے اپنے ایرانی ہم منصب کپٹن "محمد محمدی بخش" سے ایک ملاقات میں 2022 قطر ورلڈ کپ میں ایران کی فضائی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے پر گفتگو کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جزیرے کیش اور شہر دوحہ کے درمیان فضائی نقل و حمل میں باہمی تعاون بڑھانے پر دو دور کے مذاکرات کے بعد، جمعرات مطابق 8 جولائی کو قطر ائیوی ایشین تنظیم کے سربراہ کے دورہ تہران سے دونوں ممالک کی تنظیموں کے درمیان فضائی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے معاہدے پر دستخط کیا گیا۔
ایران ائیوی ایشین تنظیم کے ترجمان نے مزید کہا کہ مذکورہ معاہدے میں 2022 قطر ورلڈ کپ میں ایران کی فضائی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے پر اتفاق کیا گیا اور ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی کی ہدایات کے مطابق فضائی نقل اور حمل کی صنعت کے مقاصد پر زور دیا گیا۔
رضوی نے کہا کہ اس معاہدے میں ایرانی فریق کی درخواست کے مطابق، ایرانی ایئر لائنز کے ذریعے 2022 ورلڈ کپ کے شائقین کی آمد و رفت و نیز ایرانی پروازوں میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔
ایران ائیوی ایشین تنظیم کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایرانی فریق نے قطر ورلڈ کپ مقابلوں کے دوران، جزیرے کیش میں قیام اور اس کے دورہ کرنے میں دلچسبی رکھنے والے غیر ملکی افراد کے ویزہ منسوخی کی درخواست بھی دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوحہ ائیرپورٹ میں ٹریفک اور رش کے پیش نظر ایران نے بندرعبارس، کیش، قشم اور بوشہر میں قطری ہوائی جہازوں کو پارک کرنے پر تیاری کا اظہار کرلیا۔
رضوی نے کہا کہ اس کے علاوہ، نئی دوحہ ایف آئی آر (دونوں ممالک کی فضائی سرحد) کے نفاذ کے بعد دوحہ اور تہران کے درمیان فلائٹ اٹینڈنٹ کے تکنیکی اور تربیتی نکات کی تعمیل میں ہوائی ٹریفک کے تبادلے سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ