ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد اسلامی" نے بورڈ آف گورنز میں ایران کیخلاف قرارداد کی منظوری کے پیش نظر ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعلقات کی صورتحال سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ایران کا آئی ای اے ای سے تعلقات کا سلسلہ جاری ہے اور ہم سیف گارڈ معاہدے کے مطابق کام کریں گے۔
ایران جوہری ادارے کے سربراہ نے کہا کہ جوہری معاہدے نے کچھ بہانوں سے ایران کیخلاف کچھ چیزیں مسلط کردی ہیں اور اگر یہ بہانے بجائے خود باقی رہیں اور جوہری معاہدہ بھی برقرار رہے تو یہ یقینا اس معاہدے کیخلاف ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لہذا، ہر ایک کو جوہری معاہدے میں مذکور تمام امور پر عمل کرنا ہوگا؛ ان کے لیے ممکن نہیں کہ جوہری معاہدے کے بعض معاملات کو نکالیں اور کہیں کہ یہ معاملات الگ ہیں اور پھر اعلان کریں کہ جوہری معاہدہ بھی موجود ہے؛ سب کچھ ایک ساتھ چلنا ہے۔
اسلامی نے کہا کہ ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون کا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن بشرطیکہ وہ جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل کریں؛ آئی اے ای اے کو سیف گارڈ معاہدے کے فریم ورک کے اندر ایران سے متعلق اپنا کام کا تعاقب کرے۔
ایران جوہری ادارے کے سربراہ نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل گروسی کا ایران کا دورہ کرنے کا کوئی منصوبہ ہے؟ کہا کہ ہمارا ان کے دورہ ایران کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ