آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنز کی قرارداد کی کوئی قانونی اور بین الاقوامی حیثیت نہیں ہے

تہران، ارنا- ایرانی پارلیمنٹ کے کمیشن برائے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے ترجمان نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنز، ایران کیخلاف قرارداد کی منظوری سے امریکہ اور مغربیوں کا ساتھ دینے کے درپے تھے لیکن اس قرارداد کی کوئی قانونی اور بین الاقوامی حیثیت نہیں ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمود عباس زادہ مشکینی" نے آج بروز اتوار کو پارلیمنٹ کے کمیشن برائے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے امور کے اجلاس کے دوران، مزید کہا کہ  آج کے اجلاس کا وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" کی شرکت سے انعقاد کیا گیا اور انہوں نے جوہری مذاکرات کے عمل اور بورڈ آف گورنز کی قرارداد کے مذاکرات پر بُرے اثرات کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا اپنا خاص راستہ ہے لیکن بورڈ آف گورنز کی قرارداد کی بھی اس پر اثر پڑے گا؛ چونکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ مخلصانہ اور نیک نیتی کے ساتھ بات چیت کی ہے، توقع نہیں کی جاتی تھی کہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے خلاف کوئی قرارداد جاری کی جائے گی؛ تاہم، اس قرارداد میں کوئی مضبوط اور مخصوص مواد نہیں ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک سفارش ہے جو ہمارے لیے اہم نہیں ہے۔

عباس زادہ مشکینی نے کہا کہ کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنز، ایران کیخلاف قرارداد کی منظوری سے امریکہ اور مغربیوں کا ساتھ دینے کے درپے تھے لیکن اس قرارداد کی کوئی قانونی اور بین الاقوامی حیثیت نہیں ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .