پاکستانی وزیر خارجہ نے یوکرین سے متعلق روس کیخلاف موقف اپنانے سے انکار کر دیا

تہران، ارنا- پاکستانی وزیر خارجہ نے اپنی جرمن ہم منصب سے ایک مشترکہ کانفرنس کے دوران، یوکرین  سے متعلق روسی اقدامات کو مذمت کرنے سے انکار کرتے ہوئے تنازع کے حل پر سفارتکاری اور مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کا موقف ناقابل تبدیل ہے اور ہم کسی بھی تنازع میں داخل ہونے کی دلچسبی نہیں رکھتے۔

 ارنا رپورٹر کے مطابق، پاکستان اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس، آج (منگل) کی سہ پہر کو اسلام آباد میں وزارت خارجہ میں ہوئی جس میں فریقین نے دو طرفہ تعلقات، اقتصادی اور دفاعی تعاون، موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں تعاون، خطے کی صورتحال  بشمول افغانستان، یوکرین اور بین الاقوامی مسائل پر گفتگو کی۔

اس موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ "بلاول بھٹو زرداری" نے جرمن نامہ نگاروں کے اس سوال کہ "کیا اسلام آباد اب بھی یوکرین پر حملہ کرنے پر روس کی مذمت کرنے کو تیار نہیں؟" کے جواب میں کہا کہ پاکستان سفارتکاری اور دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات پر زور دیتا ہے۔

زرداری نے ماسکو کی مذمت کرنے سے انکار کرتے ہوئے یوکرین میں بڑھتی ہوئی دشمنی اور شہریوں کی ہلاکتوں کے خدشات پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان سفارت کاری اور ماسکو- کیف کے درمیان بات چیت پر زور دیتا ہے ہے لیکن کبھی کسی تنازع میں نہیں الجھے گا۔

افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کو پڑوسی ملک میں گہرے انسانی بحران پر تشویش ہے اور ہم افغانستان کے اثاثوں کی فوری رہائی چاہتے ہیں تاکہ معیشت کو مستحکم کرنے اور افغان عوام کی تکالیف کو کم کرنے میں مدد ملے۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری کے مطالبات کی تعمیل کریں اور افغانستان میں انسانی حقوق بالخصوص لڑکیوں کی تعلیم کے حق اور خواتین کے حقوق کا احترام کریں۔

انہوں نے یوکرین کی صورت حال پر جرمن وزیر خارجہ کے ساتھ اپنی مشاورت کے بارے میں کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق، یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا ہوگا اور فریقین کو اس بحران کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .