ایران (IAEA) بورڈ آف گورنرز میں جوہری مسئلہ کے حوالے سے سیاسی محاذ آرائی کا فیصلہ کن جواب دے گا

تہران- ارنا- کاظم غریب آبادی نے ایرانی ٹیلیوژن کے ساتھ انٹرویو میں تاکید کی کہ اگر بورڈ آف گورنرز کے آئندہ اجلاس میں ایران سے متعلق جوہری مسئلہ کے حوالے سے سیاسی انداز اپنایا گیا تو ہم سے تحمل اور ردعمل نہ دینے کی بے جا توقع نہ رکھی جائے، ہمارا رد عمل اسکے مطابق ہوگا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے قانونی اور بین الاقوامی امور کے نائب وزیر کاظم غریب آبادی نے منگل کی شام ایرانی ٹیلیوژن کے ساتھ انٹرنیشنل اٹامک ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائیل گروسی کی حالیہ رپورٹ کے بارے میں ایران کے نقطہ نظر پر بات کی۔

 اانہوں نے اگلے ہفتے ایران کے خلاف بورڈ کے اجلاس میں ایک مضبوط قرارداد کے اجراء کے بارے میں قیاس آرائیوں کے حوالے سے کہا کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا رکن ہے اور جامع حفاظتی معاہدے کے فریم ورک کے اندر اس پر عمل پیرا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کوئی تکنیکی اور قانونی ایجنسی نہیں ہے اور اس حقیقت کے باوجود کہ اسے ایک تکنیکی اور قانونی ادارہ ہونا چاہیے، اس تنظیم پر سیاسی نظریات کا غلبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار کی حامل ہے اور ایسے ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق کسی معاہدے کی رکن نہیں ہے، اس کے پاس ایٹمی ہتھیاروں سمیت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں، اس نے اپنے پڑوسیوں کو دھمکیاں دی ہیں، اور ہماری کچھ ایٹمی تنصیبات کو نقصان پہنچایا ہے۔ ہمارے ایٹمی سائنسدانوں کو اس کے ایجنٹوں کے ہاتھوں قتل کیا گیا ہے، صیہونی حکومت نے ہماری پرامن تنصیبات پر حملے کی دھمکی دی ہے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کہاں ہے؟

غریب آبادی نے کہا کہ رافائیل گروسی نے کبھی بھی ان دھمکیوں اور حملوں کی مذمت کرنے یا بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کرنے یا رپورٹ پیش کرنے کی ہمت نہیں کی، لیکن جب بات ایران کی ہو، جو ایک ایسا ملک ہے جو اپنی ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے؛ ایران پر سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیے بورڈ آف گورنرز میں بعض ممالک کے دباؤ میں کیس تیار کرنے کے لیے، وہ دو یا تین دہائیوں قبل، ماضی میں جا کر دستاویزات تیار کرتے ہیں اور دعوے اور الزامات لگاتے ہیں تاکہ ایران پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیس کو حقیقت سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .