فلسطین اور لبنان میں مزاحمتی محاذ یقینی فتح سے ہمکنار ہوں گے، رہبر انقلاب اسلامی  ایران

تہران - ارنا- ایران کے سپریم لیڈر نے ماہرین کونسل کے اراکین کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ لبنان، غزہ اور فلسطین میں مجاہدین کی کوششیں پوری طاقت کے ساتھ جاری ہیں اور وہ یقینی طور پر فتح سے ہمکنار ہوں گی۔

آج (جمعرات 7 نومبر) کو رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ماہرین کی کونسل کے نمائندوں سے ملاقات کی۔

رہبر انقلاب اسلامی ایران  نے کہا کہ لبنان، غزہ اور فلسطین میں مزاحمتی محاذ کی کوششیں پوری طاقت کے ساتھ جاری ہیں اور یقینی طور پر فتح سے ہمکنار ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمارے عظیم اور ناقابل شکست مجاہد سید حسن نصر اللہ (خدا ان کو جزائے خیر عطا فرمائے) کے چہلم کے دن ہیں،  ہم شہید حسن نصر اللہ ، شہید ھنیہ، شہید صفی الدین، شہید یحییٰ السنور، شہید نیلفروشان اور دیگر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

رہبر نے کہا کہ ہم ایرانی پارلیمنٹ کے شہداء بشمول  شیہد ابراہیم رئیسی اور شہید آل ھاشم کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان تمام معزز شہداء کے درجات بلند فرمائے۔

انہوں نے کہا کہ شہید حسن نصراللہ اور دیگر شہدائے مزاحمت، اسلام کی سربلندی کا باعث ہیں۔ انہوں نے مزاحمتی محاذ کو نہ صرف باعث تکریم بنایا بلکہ طاقت اور جاودانگي عطا کی۔

رہبر نے کہا کہ تقریباً 40 سال کے دوران، حزب اللہ نے ایک بار بیروت سے، ایک بار صیدا سے، ایک بار صور شہر سے اور ایک بار جنوبی لبنان کے تمام شہروں، دیہاتوں اور پہاڑی علاقوں کو صیہونی حکومت کے منحوس وجود سے مکمل طور پر خالی کرایا، اس کا مطلب یہ ہے کہ حزب اللہ کی صلاحیت میں وقت کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ یہی تجربہ فلسطینی مزاحمت کو ہوا ہے۔ 2009 سے لے کر اب تک 9 مرتبہ صیہونی حکومت کے ساتھ ان کے تنازعات ہوئے۔ جن میں ہر بار فلسطینی مزاحمت کامیاب ہوئی۔ آج بھی فلسطینی مزاحمت صیہونی حکومت پر غالب ہے، سطحی لحاظ کے برعکس، کیونکہ صیہونی حکومت حماس کو ختم کرنا چاہتی تھی اور ایسا کرنے میں ناکام رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے ساتھ بھی ایسا ہی ہے۔ حزب اللہ مضبوط ہے۔ لبنان اور دیگر جگہوں پر بعض لوگوں نے یہ سوچ کر کہ حزب اللہ کمزور ہو گئی ہے، حزب اللہ کے اقدامات پر تنقید کرنا شروع کردی ہے، وہ غلط ہیں، وہ دھوکا کھا رہے ہیں کیونکہ حزب اللہ مضبوط ہے، وہ لڑ رہی ہے۔ اگرچہ سید حسن نصر اللہ یا سید ہاشم صفی الدین جیسی ممتاز اور اہم شخصیات ان میں شامل نہیں ہیں مگر یہ تنظیم اپنے لوگوں کے ساتھ، اپنی روحانی طاقت کے ساتھ، اپنے جذبے کے ساتھ موجود ہے۔ خدا کا شکر کہ دشمن اس تنظیم پر قابو نہیں پا سکا اور انشاء اللہ نہ کبھی ایسا ہوگا۔ دنیا اور یہ خطہ وہ دن بھی دیکھے گا جب صیہونی حکومت ان مجاہدین کے ہاتھوں شکست کھائے گی، انشاء اللہ ۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .