منگل کے روز القدس نیوز چینل نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی صحافی حمزہ مرتجی آج غزہ شہر کے مغرب میں واقع مصطفی حافظ اسکول پر صیہونی حکومت کے حملے میں شہید ہوئے اور اس طرح سے اپنے شہید بھائی یاسر مرتجی سے جا ملے اور غزہ کے صحافیوں کے شہداء کی تعداد 172 ہوگئی۔
غزہ شہر کے "مصطفی حافظ" اسکول میں فلسطینی پناہ گزینوں پر صیہونی حکومت کی فوج کے حملے میں کم از کم 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق درجنوں فلسطینی شہری اب بھی اس اسکول کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
حمزہ مرتجی اپنے شہید بھائی کے ساتھ
غزہ پٹی پر جارحانہ حملوں کے آغاز کے بعد سے صیہونی حکومت نے کسی بھی جرم کے ارتکاب سے دریغ نہیں کیا اور بین الاقوامی قوانین کی پروا کیے بغیر بچوں، خواتین، طبی عملے اور صحافیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اس سے قبل آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں تحریک حماس نے بین الاقوامی اداروں سے صحافیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم پر عالمی اداروں کی جانب سے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوغے زور دیا گیا تھا کہ صحافیوں کے خلاف اس قسم کے مظالم سے بھی صیہونی حکومت کی دہشت گردی پوشیدہ نہيں رہ سکی۔
آپ کا تبصرہ