29 مئی، 2025، 2:03 PM
Journalist ID: 5480
News ID: 85847217
T T
0 Persons

لیبلز

قاہرہ کے الگ تھلگ پڑ جانے کا راز اور اس کا حل، عبدالباری عطوان کی زبانی

تہران/ ارنا- مشہور عرب صحافی اور کالم نگار عبدالباری عطوان نے اپنے تازہ مضمون مین مصر کی موجودہ صورتحال کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایسی حالت میں کہ ٹرمپ تین ارب ممالک سے لوٹتے ہوئے ساتھ 5 ٹرلین ڈالر لیکر گئے ہیں مصری حکام کی یہ حالت ہے کہ 160 ارب ڈالر کا قرض واپس نہیں دے پا رہے ہیں اور یہ معاملہ ان کے لیے ایک سیاسی اور اقتصادی بحران میں تبدیل ہوگیا ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ ریاض میں عرب ممالک کی نشست مین عبدالفتاح سیسی کو بلایا ہی نہیں گیا جو اس بات کی علامت ہے کہ مصر کو غزہ میں تعمیر نو کے منصوبے سے کنارے لگا دیا گیا ہے۔

مصری حلقے اس بات کی وجہ صحرائے سینا میں فلسطیینیوں کو جبری طور پر کوچ کرانے پر سیسی کی مخالفت قرار دے رہے ہیں۔

اس فیصلے کے بعد امریکی حکومت نے مصر کو جیٹ فائٹروں کے پرزے دینے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد مصر نے بیجنگ کی جانب رخ موڑ لیا۔

عبدالباری عطوان کے مطابق، امریکہ دوسرے محاذوں پر بھی مصر پر دباؤ بڑھا رہا ہے جس کے مقابلے کا واحد طریقہ کیمپ ڈیوڈ معاہدے سے قاہرہ کا نکل جانا ہے اور صیہونی حکومت کے ساتھ اس زبان میں بات کرنا ہے جسے وہ سمجھتا ہے یعنی طاقت کی زبان۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر یہ کام نہ کیا گیا تو اسرائیل اپنے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں دیر نہیں لگائے گا اور مصر کے مختلف علاقوں پر بھی قبضہ شروع کردے گا۔

عبدالباری عطوان نے مصر کے حکام کو تجویز دی کہ قاہرہ کو اپنی بقا کو یقینی بنانے اور اپنی پوزیشن واپس لینے کے لیے یمن کے راستے پر عمل کرنا چاہیے نہ کہ شام کے طریقہ کار پر، ورنہ اس کا انجام بھی شام سے بہتر نہیں ہوگا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .