میڈیا طاقت کا آلہ نہیں بلکہ خود ایک طاقت ہے: ایرانی وزیر ثقافت

تہران، ارنا – ایرانی وزير ثقافت اور اسلامی گائیڈنس نے کہا ہے کہ آج ہماری دنیا میں میڈیا کو طاقت کا ایک آلہ تصور کیا ہے جو انصاف اور خوشی کے حصول کا کام کرے گا اور یہ ظلم و ناانصافی کی خدمت کرنے والے آلے میں بھی تبدیل ہو سکتا ہے۔

یہ بات محمد مہدی اسماعیلی نے پیر کے روز اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی (IRNA) کی میزبانی میں تہران میں شروع ہونے والے آرگنائزیشن آف ایشیا پیسیفک نیوز ایجنسیز (OANA) کی جنرل اسمبلی کے 18ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا ایک ایسی طاقت ہے جو دنیا بھر کے مظلوم اور محروم لوگوں کی خدمت کر سکتی ہے اور غنڈہ گردی کرنے والی طاقتوں کے خلاف ان کی آواز بن سکتی ہے۔
اسماعیلی نے کہا کہ میڈیا حقائق کی حفاظت اور جھوٹ دونوں سے پردہ اٹھا سکتا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے تہران کی جانب سے ایشیائی اور پیسیفک کے نمائندوں اور سربراہان کی میزبانی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ بحرالکاہل کی خبر رساں ایجنسیاں، اس میٹنگ سے آوانا کی سرگرمیوں کا ایک نیا باب کھولنے کی امید ہے، تاکہ یہ تنظیم علاقائی اور عالمی سطح پر میڈیا کے میدان میں زیادہ موثر کردار ادا کر سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں میڈیا کو طاقت کا آلہ کار سمجھا جاتا تھا لیکن یہ طاقت کے دیگر عناصر کی طرح اپنی ذات میں ایک ایسی طاقت بن چکا ہے جو انصاف اور خوشی کی خدمت کرنے یا ناانصافی اور ناانصافی کی خدمت کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔
ایرانی وزیر ثقافت نے کہا کہ میڈیا امن کے قیام اور دنیا کے لوگوں کے درمیان یکجہتی اور ہم آہنگی کو مضبوط کرنے اور حق، سچ اور دوستی کا حامی بننے کا عنصر بن سکتا ہے اور ساتھ ہی یہ نفرت، تفرقہ پھیلانے کا عنصر بھی بن سکتا ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جب میڈیا دنیا میں طاقت اور دولت کے قطبوں کے قریب آتا ہے تو ہم ان سے حقائق کی اشاعت اور جھوٹ کا مقابلہ کرنے کی توقع نہیں رکھ سکتے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب میڈیا طاقت کے نظام کے ہاتھوں میں آلہ کار نہیں بنتا اور دنیا کے لوگوں کو دھوکہ دینے والوں کے ساتھ صف بندی نہیں کرتا تو وہ آزادی کے حصول کے لیے خدمات انجام دے سکتا ہے، آج دنیا کے بہت سے ممالک عالمی دہشت گردی کا شکار جس نے ملکوں کی شناخت اور آزادی کو نشانہ بنایا۔
اسماعیلی نے کہا کہ فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دینے والے اور نفرت انگیز تقاریر نشر کرنے والے میڈیا اداروں کو خود کو آزاد کے طور پر پیش کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو حق کی حمایت پر فخر ہے اور ایرانی عوام باشعور لوگ ہیں جو میڈیا کے حملوں کا مقابلہ کرنے اور اپنا دفاع کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ اجلاس آرگنائزیشن آف ایشیا اینڈ پیسیفک نیوز ایجنسیز کے رکن ممالک کے درمیان پیشہ ورانہ تجربات کے تبادلے کو بڑھانے کا ایک موقع ثابت ہو گا، جو کہ دنیا کی نصف سے زیادہ اقتصادی طاقت کا حصہ ہیں، تاکہ وہ بھی دنیا کی اقتصادی طاقتوں میں اضافہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس اجلاس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے، اسے دنیا کے سامنے ایران کے حقائق پیش کرنے کا ایک موقع سمجھتے ہوئے، کیونکہ اس نے 44 سال سے اقتصادی، ثقافتی اور میڈیا کے حملے کو برداشت کیا ہے اور اس کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایشیائی اور بحرالکاہل کی خبر رساں ایجنسیوں کی تنظیم (اوانا) کی جنرل اسمبلی کا 18ویں اجلاس پیر کی صبح دارالحکومت تہران میں شروع ہوا۔
آج ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ایشیا اور پیسفک نیوز ایجنسیوں کی تنظیم کی 18ویں جنرل اسمبلی کی میزبانی کرے گی، جو دو دن تک جاری رہے گی، جس میں OANA کے 35 رکن ممالک کے 60 سربراہان، ڈائریکٹرز اور ایڈیٹر ان چیفس شرکت کریں گے۔
اجلاس کے دوران اس تنظیم کی گردشی صدارت جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی "یونہاپ" سے اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی (IRNA) کو منتقل کر دی جائے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .