ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر" سید ابراہیم رئیسی" نے پیر کو تہران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عراق میں قیام امن اور استحکام کا قیام، آئین کے فریم ورک کے اندر اور ملک عراق کے مشکلات پر قابو پانے کے مقصد سے ایک نئی حکومت کی تشکیل پر صرف اور صرف عراق کے تمام سیاسی دھاروں کے درمیان مذاکرات سے ہی ہوگا۔
ایرانی صدر نے علاقائی معاملات میں عراق کی کوششوں اور مشاورتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک کے درمیان بغیر اغیار کی مداخلت سے تعاون کے ماحول کی فراہمی کی حکمت عملیوں اور اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کو علاقائی تعاون کی تقویت میں مددگار ہے۔
صدر رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ عراق کے ثالثی کردار سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان پانچ دور کے مذاکرات ہوئے جو تعمیری اور مثبت تھے اور پچھلے سے کی گئی مفاہمتوں کے نفاذ سے تعلقات میں ترقی کا راستہ ہموار ہوجائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی علاقائی سلامتی کے مفاد میں ہے۔
در این اثنا فواد حسین نے عراق میں قیام امن اور سلامتی اور نئی حکومت کی تشکیل کے سیاسی عمل کی مکمل ہونے کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی بدستور حمایتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی پر عراق کے کردار ادا کرنے کے تسلسل پر زور دیا اور اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ بھی پیش کی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ