جاپانی سفیر کا ایران اور مغربی فریقوں کے درمیان معاہدے تک پہنچنے پر امید کا اظہار

تہران، ارنا – ایران میں تعینات جاپانی سفیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور مغربی فریقوں کے درمیان پابندیوں کے خاتمے سے متعلق ہونے والے مذاکرات جلد از جلد نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔

یہ بات کازو توشی آیکاوا نے منگل کے روز ارنا چیف علی نادری کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہی۔

انہوں نے تہران- ٹوکیو کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات کو پہلے سے کہیں زیادہ فروغ دینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور مغربی فریقوں کے درمیان پابندیوں کے خاتمے سے متعلق ہونے والے مذاکرات جلد از جلد نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر فریقین مذاکرات میں ایک معاہدے تک پہنچ جائیں تو یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی۔

جاپانی سفیر نے حالیہ سالوں میں ایران اور جاپان کے درمیان دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے تمام شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلیے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔

انہوں نے ایشیا پیسفک نیوز ایجنسیوں کی تنظیم (OANA)کے اجلاس میں شرکت کے لیے جاپانی خبر رساں ایجنسیوں کے سینئر حکام کو دعوت دینے پر ارنا کے سی ای او کا بھی شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوگا۔

ایشیا پیسفک نیوز ایجنسیوں کی تنظیم (OANA)کے 18 ویں اجلاس کا 23 سے 26 اکتوبر تک ارنا نیوز ایجنسی کی میزبانی میں منعقدہوگا۔

جاپانی سفیر کا ایران اور مغربی فریقوں کے درمیان معاہدے تک پہنچنے پر امید کا اظہار

جاپانی سفیر نے آئندہ ستمبر میں ایران میں "جاپانی ثقافتی مہینہ" کے انعقاد کے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات مزید مضبوط ہوجائیں گے۔

اس موقع پر ارنا چیف علی نادری نے ایران اور جاپان کے درمیان 90 سالہ سفارتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے جاپان ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کو ہٹانے کے لیے مذاکرات کی موجودہ صورتحال میں موثر اور تعمیری کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے ایرانی قوم کے خلاف پابندیاں ہٹانے کے لیے 13ویں ایرانی حکومت کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے آخری مرحلوں میں ایران نے اپنا حتمی جواب تحریری طور پر پیش کر دیا ہے اور امریکہ جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے والے ملک کی حیثیت سے موجودہ صورتحال کا ذمہ دار ہے اور اب اسے اپنی رائے کا اظہار کرنی چاہیے۔

علی نادری نے کہا کہ ایران اور جاپان کے صدور اور وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطوں سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ دونوں ممالک باہمی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے ایران اور جاپان کے درمیان میڈیا تعلقات کا بھی ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک بالخصوص ارنا نیوز ایجنسی (IRNA) اور جاپانی میڈیا کے درمیان میڈیا تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا۔

نادری نے آنجہانی جاپانی وزیر اعظم آبے شنزو کے انتقال پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ نئے دور میں تہران ٹوکیو کے درمیان تعلقات میں مزید توسیع دی جانی چاہیے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .