ارنا رپورٹ کے مطابق، شہدا اور غازیوں کی فاونڈیشن نے کہا ہے کہ کونیکو یامورا، رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے بعد اپنے نام کو "سبا بابایی" رکھا گیا تھا۔
"سرزمین آفتاب کی مہاجر" کی کتاب؛ سبا بابائی کی زندگی کی کہانی پر مبنی ہے جو کئی بار اشاعت کی گئی ہے؛ یہ کتاب ان کی زندگی کے علاوہ، اسلام قبول کرنے اور ان کے بیٹے محمد بابایی کی شہادت سے بھی متعلق ہے۔
کونیکو یامورا (سبا بابایی) نے 2020 پیرالمپیک مقابلوں میں بطور ایرانی کھیل دستے کی علامتی سربراہ کے ان مقابلوں میں حصہ لیا تھا۔
وہ مقدس دفاع کی واحد والدہ تھیں جو جاپان سے تعلق رکھتی تھیں۔ ان کے شہید بیٹے ایک 19 سالہ نوجوان لڑکے تھے جنہوں نے اسلامی انقلاب کی فتح سے قبل وطن عزیز کی راہ بہت ساری جد و جہد کرنے کےعلاوہ ایران کیخلاف آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران میں بھی کم عمری کے باوجود مزاحمتی فرنٹ میں حصہ لیا تا کہ اسلام اور ایرانی سرزمین کا دفاع کریں؛ انہوں نے علاقے فکہ میں والفجر آپریشن کے دوران جام شہادت نوش کی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ