سوئڈن دہشتگرد گروہ منافقین کی حمایت اور میزبانی کا اڈہ بن چکا ہے

تہران، ارنا- ایرانی عدلیہ کے ڈپٹی سیکرٹری برائے بین الاقوامی امور اور کونسل برائے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا ہے کہ سوئڈن کیسا اس بات کا دعوی کرسکتا ہے کہ وہ باہمی احترام پر مبنی تعلقات کے فریم ورک میں عمل کرتا ہے حالانکہ وہ ایران مخالف دہشتگرد اور علیحدہ پسند گروہوں کی میزبانی اور حمایت کا اڈہ بن چکا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "کاظم غریب آبادی" نےبعض یورپی ممالک کے مناقفانہ اور دوہرے رویہ اپنانے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ بےگناہ ایرانی شہریوں کو بے بنیاد اور بغیر کسی باپ سے گرفتار اور ان کی سزا نہیں دے سکتے اور ساتھ ہی دہشتگرد گروہوں کی حمایت کا اڈہ بن کر ایرانی اثاثوں کو منجمد کرکے ان کی رہائی اور منتقلی کو ایران میں مجرمین اور ملزمیں کی رہائی پر مشروط نہیں کرسکتے اور پھر ایران کیخلاف یرغمال بنانے کا الزام نہیں لگا سکتے ہیں۔

ایرانی عدلیہ کے ڈپٹی سیکریٹری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، سوئڈن میں حمید نوری کے خلاف غیر قانونی فیصلہ سنانے اور ان کو عمر قید کی سزا دینے اور اس ملک کی دہشتگرد گروہوں کی کھلی حمایت کے رد عمل میں سخت اقدامات اٹھاتاہے اور اس حوالے سے اس کے پاس مختلف آپشنز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوئڈن کے پاس اپنے سلوک کو سدھارنے کا ٹائم ختم ہوچکا ہے؛ وہ کیسا اس بات کا دعوی کرسکتا ہے کہ وہ باہمی احترام پر مبنی تعلقات کے فریم ورک میں عمل کرتا ہے حالانکہ وہ ایران مخالف دہشتگرد اور علیحدہ پسند گروہوں کی میزبانی اور حمایت کا اڈہ بن چکا ہے۔ دہشتگرد گروہ حرکت االنضال جس کے سرکردہ ایران میں مختلف الزامات کے تحت زیر سماعت ہے، یا "احمد رضا جلالی" جس کےاقدامات کی وجہ سے ایران کے بعض جوہری سائنسدان شہید ہوگئے اور سوئڈن کی حمایت سے موساد جاسوس تنظیم سے تعاون کر رہا تھا، کس ملک میں رہائش پذیر تھا اور کس ملک کا دوہرا شہریت حصول کیا؟

غریب آبادی نے کہا کہ بعض یورپی ممالک بھی ایسے مفرور مجرموں کی پناہ گاہ ہیں جنہوں نے ایرانی عوام اور حکومت کی جائیدادیں چوری کی ہیں اور وہ انہیں ایران کو واپس کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ دوسری طرف وہ اپنے ہی شہریوں اور دوہری شہریت کے حامل چند افراد کو ایران کی قومی سلامتی پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور انصاف کے کٹہرے میں آنے کے بعد وہ ایران پر یرغمال بنانے کا الزام لگاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا یورپی ممالک اپنے ممالک میں زیر قید ایرانی شہریوں کی حقیقی اعداد وشمار و نیز ایران میں زیر قید اپنے شہریوں کی حقیقی تعداد کو بتانے پر تیار ہیں تا کہ حقیقت اور سروے کے مطابق پتہ چل جائے کہ واقعی یرغمال والے بنانے والا کس ملک ہے؟

واضح رہے کہ حمید نوری کو 9 نومبر 2019 میں سوئڈش پولیس کیجانب سے بے بنیاد الزمات کی بنا پر گرفتار کرلیا گیا۔

سٹاک ہوم کی مقامی عدالت نے منافقین کے دہشت گرد گروہ کے الزامات سے متاثر ہو کر نوری کو عمر قید کی سزا سنائی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .