دہشتگردی کا کسی عنوان سے مقابلہ کرنا ہوگا: ایرانی صدر

تہران، ارنا- ایرانی صدر نے اپنے ترک ہم منصب سے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ دہشتگردی کے مختلف عنوان ہوسکتے ہیں لیکن ہمیں اس کیساتھ ہر کسی عنوان کے تحت مقابلہ کرنا ہوگا تا کہ ممالک اور سرحدوں میں سیکورٹی کا قیام ہوجائے گا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز منگل کو تہران کے دورے پر آئے ہوئے ترک صدر "رجب طیب اردوغان" سے سعد آباد کے تاریخی- ثقافتی کمپلیس میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلاشبہ ترک صدر کا حالیہ دورہ ایران، دونوں ممالک کے تعلقات کی سطح کو بڑھانے کا ایک اہم موڑ ہوگا اور ان مذاکرات میں دونوں ممالک کا سنجیدہ عزم ہے۔

صدر رئیسی نے مزید کہا کہ اس ملاقات میں مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی اور تجارتی میدان میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ہمارا عقیدہ ہے کہ ایران اور ترکی کے درمیان موجودہ صلاحیتوں کے پیش نظر تعلقات کی حالیہ سطح مناسب نہیں ہے اور ہم اسے مزید بڑھا سکتے ہیں۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان صنعتی بستیوں کے قیام جن کا مشترکہ طور پر انتظام ہوجائیں گے، پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پارکوں کا قیام اور علم پر مبنی کمپنیوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا، ترک صدر سے حالیہ مذاکرات کے دیگر زیر بحث موضعات میں شامل تھے۔

ایرانی صدر نے 25 سالوں پچھلے گیس کی منتقلی کے معاہدے کی توسیع سے متعلق کہا کہ آج اس معاہدے کی توسیع کی تصدیق کی گئی اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ اس منصوبے کا مزید فروغ دیں۔

ایران اور ترکی کے درمیان سرمایہ کاری کا فروغ بھی دونوں ممالک کے صدور کے حالیہ مذاکرات کے دیگر نکات میں سے ایک تھا جس پر صدر رئیسی نے اشارہ کیا۔

صدر رئیسی نے ترکی میں موجودہ کمپنیوں کی سرگرمیوں پر تبصرہ کیا اور کہا وہ وہ ایران میں سرگرم ہوسکتی ہیں کیونکہ یہ دونوں ممالک کے تعلقات کی توسیع میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے سیکورٹی شعبے میں باہمی تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور انقرہ نے سرحدوں کی سلامتی کی فراہمی پر زور دیا اور ساتھ ہی انہوں نے دہشتگردی، منشیات اور منظم یافتہ جرائم کیخلاف جنگ پر بات چیت کی۔

ایرانی صدر نے دہشتگردی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے مختلف عنوانات ہوسکتے ہیں جس سے عوام کی سلامتی کو خطرے کا شکار ہوگا لہذا ہمیں کسی بھی عنوان کے تحت دہشتگردی کیخلاف مقابلہ کرنا ہوگا تا کہ سرحدوں میں قیام سلامتی برقرار ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین نے علاقائی مسائل میں تعاون پر زور دیا اور جس میں شامی کی ارضی سالمیت کا تخفظ بھی شامل تھا۔

صدر رئیسی نے ایران اور ترکی کے درمیان تجارتی لین دین کی سطح سے متعلق کہا کہ ہم اس کی سطح کو 30 ارب ڈالر تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں جو حالیہ سطح کا تین گنا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ترکی اور ایرانی کی سلامتی و نیز سرحدوں کی سلامتی کے تحفظ کیلئے دہشتگردی کیخلاف جنگ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہران اور انقرہ کے درمیان اچھے تعلقات علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کا باعث بن سکتے ہیں اور دو طاقتور ممالک ایران اور ترکی علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی میں بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور آج جو مذاکرات ہوئے ہیں وہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر باہمی تعاون کے پختہ عزم پر موثر ہوں گے۔

صدر رئیسی نے اس امید کا اظہار کردیا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط سے باہمی تعلقات کا فروغ ہوگا اور ایران اور ترکی کے تعلقات کی توسیع کے روشن مستقبل اور ویژن کا باعث ہوگا۔

ایرانی صدر نے آخر میں اپنے ترک ہم منصب اور ان کے ہمرا وفد کے دورہ ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے مفادات کی فراہمی میں موثر ثابت ہوگا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .