ایران اور ترکی نے تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

تہران، ارنا- تہران اور انقرہ کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کا آج بروز منگل کو دونوں ممالک کے صدور کی موجودگی میں سعدآباد کے تاریخی- ثقافتی کمپلیکس میں انعقاد کیا گیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایران اور ترکی کے وزرائے نے نقل و حمل، ٹرانزٹ، سائنسی اور ثقافتی تبادلہ، کھیل، توانائی، زارعت، تجارتی اور اقتصادی لین دین اور دیگر شعبوں میں تعاون کی مفاہتمی یادداشتوں پر دستخط کیے؛ اس تقریب میں ایران اور ترکی کے صدور نے حصہ لیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے سید ابراہیم رئیسی اور ایران کے دورے پر آئے ہوئے رجب طیب اردوغان نے بند دورازوں کے پیچھے گہرے مذاکرات کیے تھے۔

خیال رہے کہ ترکی صدر نے پیر اپنے ایرانی ہم منصب کی باضابطہ دعوت پر ایک اعلی سطحی سیاسی اور اقتصاد وفد کی قیادت میں پیر کی رات ایران کا دو روزہ دورہ کیا اور منگل کی صبح کو ایرانی صدر نے ان کا سعدآباد کے ثقافتی اور تاریخی کمپلیکس میں شاندار استقبال کیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ آستانہ امن عمل کے ساتوں دور کا سربراہی اجلاس منگل کی رات کو ایران، ترکی اور روس کے صدور کی شرکت سے انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں ابراہیم رئیسی، ولادیمیر پیوٹین، اور اردوغان، شام کی تازہ ترین تبدیلیوں، انسداد دہشتگردی بالخصوص داعش اور پ-ک-ک کیخلاف جنگ اور شامی پناہ گزیوں کی اپنی مرضی پر وطن واپسی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ترک صدر اس اجلاس کی سائڈلائن میں اپنے روسی ہم منصب پیوٹین سے باہمی ملاقات کریں گے؛ اس کے علاوہ ایران اور روس کے صدور بھی باہمی ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ ایران اور ترکی کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کی سپریم کونسل کے چھٹے اجلاس کا 2019 میں تہران کی میزبانی میں وچورئل طور پر انعقاد کیا گیا تھا جس میں دونوں مالک کے صدور کے علاوہ ایران اور ترکی کے کابینہ کے وزرا نے حصہ لیا تھا۔

نیز آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک کے چٹھے اجلاس کا 2019 میں کورونا پھیلاؤ کی وجہ سے ورچوئل انعقاد کیا گیا؛ لیکن اب ابراہیم رئیسی، صدرات کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار اسی اجلاس میں حصہ لیں گے۔

خیال رہے کہ ایران، ترکی اور روس نے حالیہ سالوں میں عرب ملک شام میں 11 سالہ جنگ کے اختتام کے حل نکالنے کیلئے " آستانہ امن عمل" کے فریم ورک کے اندر کام کریں گے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ شامی بحران کے سیاسی حل نکالنے اور جنگ بندی کے قیام کے سلسلے میں ابتدائی نشستوں کا متحارب فریقین سمیت ایران، روس اور ترکی کے نمائندوں کی شرکت سے قازقستان میں انعقاد کیا گیا اور "آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک" کے پہلے اجلاس کا دسمبر 2017 میں ان تینوں ممالک کے صدور کی شرکت سے روسی شہر سوچی میں انعقادد کیا گیا۔

مزید معلومات جلد نشر ہوں گے۔۔۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .