ایک اچھے اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے کیلیے ایران کے پختہ ارادے میں کوئی شک نہیں ہے: امیر عبداللہیان

تہران، ارنا – ایران کے وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کیساتھ ایک ٹیلی فونک رابطےمیں پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال کے ساتھ ساتھ کچھ اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور کے بارے میں بات چیت کی۔

ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے پیر کی رات جوزپ بورل کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں فریقین نے پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال کے ساتھ ساتھ کچھ اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور کے بارے میں بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں ہے کہ ایک اچھے، مستحکم اور پائیدار معاہدے تک پہنچنے کیلیے ایران کا سنجیدہ عزم ہے۔

امیر عبداللہیان نے جوزپ بورل اور انریکہ مورا کی دن رات کوششوں پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اٹلی اور فرانس کے وزرائے خارجہ کے ساتھ اپنی حالیہ بات چیت کا حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کو اضافی مطالبات اور شکوک و شبہات کو ایک طرف رکھ کر حقیقت پسندانہ طور پر کسی حل اور معاہدے تک پہنچنے کی سمت میں قدم اٹھانا چاہیے اور ماضی کے غیر موثر اور غلط رویے اور اور دباؤ کی پالیسی کو نہیں دہرانا چاہیے۔

انہوں نے تہران میں ترکی، ایران اور روس کے درمیان منعقدہ تین فریقی سربراہی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے غذائی اور توانائی کے تحفظ کے حوالے سے ایران کے موقف پر روشنی ڈالی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے یوکرین کے وزیر خارجہ کے ساتھ اپنے ٹیلی فونک رابطے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے اناج کی برآمدات کو آسان بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

اس موقع پر جوزپ بورل نے اب تک مذاکرات کے عمل میں ایران کے مثبت اور سنجیدہ ارادے کی تعریف کرتے ہوئے موجودہ صورتحال میں فریقین کے خیالات اور ان کا خلاصہ پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

بورل نے ایک حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے رکاوٹوں کو دور کرنے اور کچھ باقی تنازعات کو حل کرنے کے لیے اسلامی جمہوریہ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اس عمل کو آسان بنانے کے لیے اپنی اور اپنے نائب کی تیاری پر زور دیا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے یقین ہے کہ اس طویل مذاکرات کو کچھ نتیجے پر پہنچ جانا چاہیے اور میں ایران اور امریکہ کے نظریات کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کروں گا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .