جوہری مذاکرات کے نئے دور میں سمجھوتے پر دستخط کرنا امریکہ اور یورپی فریقوں کی سنجیدگی پر منحصر ہے: امیر عبداللہیان

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے نئے دور میں ایک سمجھوتے پر دستخط کرنا امریکہ اور تین یورپی فریقوں کی سنجیدگی پر منحصر ہے۔

یہ بات حسین امیر عبدالہیان نے گزشتہ رات ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں اپنے ترک ہم منصب چاوش اوغلو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ ایران اور دوسرے فریقوں کے مابین ہونے والے مذاکرات میں اگر امریکہ اور یورپی فریقوں نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو کسی سمجھوتے تک پہنچ سکیں گے۔

حسین امیر عبداللہیان نے ویانا مذاکرات کے بارے میں کہا کہ جوزپ بورل کے دورہ تہران اور پابندیوں کے خاتمے کیلئے ہونے والے مذاکرات سے اپنے ترکی کے ہم منصب کو آگاہ کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران ہمسایہ ممالک کے ساتھ اپنی خارجہ پالیسی میں ترکی کے ساتھ  تعلقات کے فروغ اور مستحکم کرنے پر کاربند ہے۔

امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ ترکی کے وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں صیہونی حکومت اور اس کی کارروائیوں کے بارے میں ایران کی حساسیت اور اس کے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ اپنے ترک ہم منصب کی باضابطہ دعوت پر پیر کو ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ انقرہ پہنچے اور اس دورے میں انہوں نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی اور بین الاقوامی میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ امیر عبداللہیان انقرہ کے دورے مکمل کرنے کے بعد، کیسپین ساحلی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے ترکمانستان جائیں گے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .