دنیا کے کسی کونے میں صہیونیوں کی موجودگی سے اس علاقے کی سلامتی کو کمروز بنا دے گی: ایرانی صدر

تہران، ارنا- ایرانی صدر نے اپنے آذری ہم منصب سے ایک ملاقات میں کہا کہ خطے میں صہیونی ریاست کی موجودگی کشیدگی میں اضافہ کا با باعث ہوگا اور علاقے کے مفاد میں نہیں ہے؛ خطے میں قیام سلامتی صرف اور صرف خطی ممالک اور بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے تعاون سے برقرار ہوگا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" دورہ ترکمانستان کے منصوبوں کے سلسلے میں اپنے آذری ہم منصب "الہام علی اف" سے ایک ملاقات میں کہا کہ علاقائی اجلاسوں کے انعقاد کا ایک سب سے اہم فائدہ؛ پڑوسی ممالک کے حکام سے ملاقات اور بات چیت اور ان کے درمیان زیادہ افہام و تفہیم کی بنیاد بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ صلاحیتیں، باہمی تعلقات کی موجودہ سطح سے بہت زیادہ ہیں۔ لہذا ہمیں ان باہمی صلاحیتوں کو بروئے کا لاتے ہوئے تمام سیاسی، ثقافتی، اور تجارتی شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہوگا۔

صدر رئیسی نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی تاریخ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  اسلامی جمہوریہ ایران نے ثابت کیا ہے کہ ہ مشکل لمحات میں اپنے دوستوں کیساتھ بدستور شانہ بشانہ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔

انہوں نے توانائی اور سول انجینئرنگ کے شعبے سمیت تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات کے میدان میں ہمارے ملک کی اعلی صلاحیتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی تکنیکی اور خدماتی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ اس کی جیو پولیٹیکل اور لاجسٹک صلاحیتیں جن میں ٹرانزٹ اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبے بھی شامل ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو وسعت دینے اور کیسپین ساحلی ریاستوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے موزوں بنیادیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں صہیونی ریاست کی موجودگی کشیدگی میں اضافہ کا با باعث ہوگا اور علاقے کے مفاد میں نہیں ہے؛ خطے میں قیام سلامتی صرف اور صرف خطی ممالک اور بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے تعاون سے برقرار ہوگا۔

در این اثنا آذربائیجان کے صدر "الہام علی اف" نے اشک آباد میں ای سی او کے اجلاس کے موقع پر ان کی ایرانی صدر سے ملاقات سے باہمی تعلقات کے فروغ میں تیزی آئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ  ہماری آج کی ملاقات بھی باہمی تعلقات کی سطح کو بڑھانے اور تعاون کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .