دشمن کیخلاف ایران اور وینزویلا کی حکمت عملی مزاحمت ہے: ایرانی صدر

تہران - ارنا – ایرانی صدر مملکت نے تہران اور کراکس تعلقات کو تزویراتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن اور جابر طاقتوں کیخلاف ایران اور وینزویلا کی حکمت عملی مزاحمت ہے۔

یہ بات آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے ہفتہ کے روز  اپنے وینزویلایی ہم منصب 'نیکولاس مادورو' کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بری طرح ناکام ہو گیا ہے اور ہماری قوم پابندیوں کو ملک کی ترقی کے موقع میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ایرانی صدر نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ خارجہ پالیسی کے شعبے میں آزاد اور خودمختار ممالک کے ساتھ تعلقات کا خواہاں ہے اور وینزویلا نے بھی دشمنوں اور سامراج کی پابندیوں کا مقابلہ کیا ہے اور مثالی مزاحمت کی ہے۔

ایرانی صدر مملکت نے تہران اور کراکس کے درمیان تعلقات کو اسٹریٹجک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے برادرانہ تعلقات جاری رہیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان 20 سالہ دستاویز پر دستخط کرنا اس عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 42 سالوں میں ہمارے ملک کے خلاف پابندیاں اور دھمکیاں بے شمار ہیں اور ایرانی قوم نے پابندیوں کو ملک کی ترقی کے موقع میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ جیسا کہ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بری طرح ناکام ہو گیا ہے اور یہ ایران کی فتح اور دشمنوں کی شکست کا نقطہ ہے۔

سید ابراہیم رئیسی نے بتایا کہ عوام، حکومت اور وینزویلا کے صدر کاعزم تھی کہ وہ پابندیوں کا مقابلہ کریں اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ اس ملک نے افراط زر پر قابو پا لیا ہے اور اس کی اقتصادی ترقی شروع ہو گئی ہے۔ یہ ایک اچھی علامت ہے جو ہر کسی پر ثابت کرتی ہے کہ مزاحمت دشمن کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر رہی ہے۔

ایرانی صدر مملکت نے ایران اور وینزویلا کے درمیان 20 سالہ تعاون کی جامع دستاویز پر دستخط کو دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام کے مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ توانائی، تھرمل پاور پلانٹس، ریفائنری کی مرمت، تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات ، اقتصادی، دفاعی اور فوجی تعلقات کے شعبوں میں تہران اور کراکس کے درمیان اچھا تعاون ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی اعلیٰ صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اور تیرھویں حکومت ان رابطوں کو اعلیٰ ترین سطح تک پہنچانا چاہتی ہے۔

آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ تہران اور کراکس سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان اچھے تعاون کر سکتے ہیں اور ایران میں وینزویلا کے ساتھ سائنسی اور تکنیکی تعاون کے لیے اچھے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور علم پر مبنی کمپنیاں اور سائنس پارکس اپنے تجربات کو منتقل کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے قریب مستقبل میں تہران اور کاراکس کے درمیان براہ راست پرواز کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے شہریوں کی آمد و شد کو آسان بنانے کے لئے ایک اچھا موقع ہے، جس سے اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں تیزی آئے گی۔

صدر نے امید ظاہر کی کہ وینزویلا کے صدر کا دورہ ایران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے اور دونوں قوموں کے درمیان دیرینہ دوستی کو مزید گہرا کرنے میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گا۔

دشمن کیخلاف ایران اور وینزویلا کی حکمت عملی مزاحمت ہے: ایرانی صدر

قابل ذکر ہے کہ مادورو ترکی کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد کل بروز جمعہ ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت میں دو روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے۔

وینزویلا کے صدر کا باضباطہ دورہ ایران، صدر ملکت سید "ابراہیم رئیسی" کی دعوت میں ہوجاتا ہے۔

یہ مادورو کا دوسرا دورہ تہران ہے۔ اس سے قبل انہوں نے نومبر2016میں تہران کا دورہ کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق  ایرانی صدر کے ساتھ ملاقات اور بات چیت اور دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود کی مشترکہ نشست کا انعقاد وینزویلا کے صدر کے دورہ تہران کے منصوبوں میں شامل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مادورو نے گزشتہ رات  ایرانی ہسپانو ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آج آیت اللہ رئیسی سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے منصوبے کی صورت میں آئندہ 20 سالوں کے منصوبوں اور حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ایرانی وزیر تیل جواد اوجی نے گزشتہ مہینے میں مادورو سے ملاقات اور اپنے وینزویلا کے ہم منصب طارق الایسامی کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر تبادلہ خیال کے لیے کراکس کا سفر کیا۔

مادورو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ہمارے وزیر تیل کے ساتھ تعمیری ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برادرانہ تعلقات اور توانائی کے مسائل میں تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .