ایران عرب ممالک کے بجائے فلسطین کا حقیقی حامی ہے: یمنی وزیراعظم

تہران، ارنا – یمن کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران وہ ملک ہے جو حقیقی معنوں میں عرب ممالک کے بجائے فلسطینی مزاحمت کی حمایت کرتا ہے ۔

یہ بات عبدالعزیز بن حبتور نے منگل کے روز صنعا میں فلسطین کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ یمن اور فلسطین ایک ہی محاذ پر ہیں اور یمن میں اس کانفرنس کا انعقاد اسی حقیقت کی علامت ہے۔
بن حبتور نے کہا کہ فلسطین کا مقصد افراد اور گروہوں سے متعلق کوئی چیز نہیں ہے، یہ تہران، بغداد، دمشق، صنعا، بیروت اور غزہ کی مزاحمتی تحریک کی طرف سے نمائندگی کرنے والا منصوبہ ہے۔
فلسطین میں اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے اس کانفرنس میں کہا کہ فلسطینی قوم قدس کو یہودیانے کی کوشش کرنے والی ناجائز صیہونی ریاست کی جارحیت سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونیوں نے طاقت کا سہارا لیا اور سمجھوتہ کرنے والی عرب ریاستوں کی بین الاقوامی حمایت اور حمایت حاصل کی۔
فلسطینی رہنماؤں نے یمن پر حملہ کرنے والے ممالک کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی جارحیت کا کوئی جواز نہیں ملا۔
انہوں نے یمن کے غاصبوں پر ناجائز صیہونی ریاست کے قریب آنے کا الزام لگایا جب کہ یہ حکومت یہودیت اور فلسطینی شناخت کو ختم کرنے میں مصروف ہے۔
انہوں نے یمن میں جنگ کے خاتمے اور قوم کے خلاف ناکہ بندی کا مطالبہ کیا۔
لبنانی پارلیمنٹ کے رکن محمد رعد نے کہا کہ یمن اور اس وقت میں کانفرنس کا انعقاد فلسطینی کاز کی حمایت کے لیے ان کے عزم کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست کی نابودی کا الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے اور حکومت اندرونی محاذ اور فلسطینی انتفاضہ کے خلاف تیزی سے شکست کھا رہی ہے۔
لبنانی وزیر سائنس حسین حازب نے کہا کہ یمنی رہنماؤں نے فلسطین کے زخم کو نہیں بھلایا اور ملک کو جنگ اور ناکہ بندی سمیت مختلف مسائل کا سامنا کرنے کے باوجود فلسطین کے کاز کو ترجیح دی۔
انہوں نے کہا کہ یمن پر تقریباً سات سال سے جاری جارحیت نے یمنی عوام کی فلسطینیوں کی حمایت سے حوصلہ شکنی نہیں کی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .