مسجد الاقصیٰ کے واقعات صیہونیوں کی بے بسی کی علامت ہے: ایرانی وزیر خارجہ

تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے تمام فلسطینی شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد الاقصیٰ میں جو کچھ ہوا اس سے فلسطینیوں کی مزاحمت اور صیہونیوں کی بے بسی کی نشاندہی ہوتی ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعہ کے روز حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ناجائز صیہونی ریاست کی طرف سے مقدس مقامات کی بے حرمتی پر شدید تنقید کی۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ بلاشبہ ناجائز صیہونی ریاست فلسطینیوں کی تحریکوں اور مزاحمت کو برداشت کرنے کے لیے بہت کمزور ہو چکی ہے جس نے "سیف القدس" (القدس کی تلوار) کی مہاکاوی کو جنم دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج مزاحمت اپنی بہترین پوزیشن میں ہے جب کہ صیہونی دہشت گرد حکومت اپنے کمزور ترین حالات میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران تاریخی سرزمین پر ایک مربوط فلسطینی حکومت کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس ہوگا۔
انہوں نے صیہونیوں کے جارحانہ اقدامات کی مذمت اور روکنے کے لیے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ سفارتی مشاورت کی اہمیت پر تاکید کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے نمازیوں کے خلاف صیہونیوں کی جارحیت اور مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی کو بعض عرب اسلامی ممالک کی جعلی اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے نامناسب اثرات قرار دیا۔
ہنیہ نے مسجد الاقصیٰ میں حالیہ جرائم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو دو آپشنز کا سامنا ہے مسجد الاقصیٰ کی یہودیت کو قبول کرنا یا صیہونیوں کے خلاف کھڑا ہونا۔
ہنیہ نے گفتگو کے دوران کہا کہ فلسطینی عوام اور مزاحمتی گروہوں نے طاقت کے ساتھ مزاحمت کا راستہ چنا ہے۔
انہوں نے فلسطین، القدس اور مسجد الاقصیٰ کے فلسطینی کاز کے لیے ایران کی حمایت کو سراہا۔
انہوں نے ناجائز صیہونی ریاست کی جارحیت کی مذمت اور اسے روکنے کے لیے اسلامی ممالک، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سطح پر سفارتی مشاورت بڑھانے پر بھی زور دیا۔
یاد رہے کہ ناجائز صیہونی ریاست کی طرف سے کشیدگی اور جارحیت میں اضافے کے نتیجے میں رمضان المبارک کے آغاز سے اب تک درجنوں فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .