ایران - امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے نئے راونڈ کے بارے میں میڈیا کی قیاس آرائیوں اور افواہوں کے کے بارے میں، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بعض مغربی ذرائع ابلاغ کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے تاکید کی کہ ملک کی دفاعی اور میزائل صلاحیتوں کا موضوع امریکہ کے ساتھ براہ راست بات چیت میں نہیں اٹھایا گیا اور نہ ہی ایسا ہوگا۔
IRNA کے مطابق؛ ایران - امریکہ بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا راونڈ، جس کی صدارت ایران کے وزیر خارجہ اور مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے خصوصی نمائندے نے کی، آج 26 مئی کو مسقط میں اور عمان کے وزیر خارجہ کی ثالثی سے شروع ہوا۔
عمان اور اٹلی میں ہونے والے پچھلے دو سیشن کی طرح مذاکرات کے اس راونڈ میں بھی ایرانی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کر رہے ہیں اور مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے خصوصی نمائندے اسٹیو وائٹیکر امریکی مذاکراتی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔
مذاکرات کے تیسرے راونڈ میں ماہرانہ اور تکنیکی بات چیت بھی شامل ہوگی لہذا اسی مناسبت سے ایران کی ماہرین کی ٹیم کی سربراہی سیاسی امور کے معاون مجید تخت روانچی اور قانونی اور بین الاقوامی امور کے ناـب کاظم غریب آبادی کر رہے ہیں۔
مائیکل اینٹن امریکی ماہرین کی ٹیم کے سربراہ ہیں۔ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے صدارتی دور میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان تھے۔
جیسے ہی ایران - امریکہ - بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا راونڈ عمان کی ثالثی سے شروع ہوا، بعض ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ ایران کی میزائل اور دفاعی صلاحیتوں کا موضوع اس دور کے مذاکرات کا ایک مرکزی نکتہ ہوگا۔
آپ کا تبصرہ